Bharat Express DD Free Dish

Russia-Ukraine War: ٹرمپ کے دباؤ میں 3 سال میں پہلی بار ملے روس اور یوکرین، جنگ بندی پر نہیں بنی بات

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا کہ اگر روس جنگ بندی پر راضی نہیں ہوتا تو مغرب کو سخت پابندیوں کا سہارا لینا چاہیے۔

روس اور یوکرین کے درمیان تین سال میں پہلی بار استنبول میں براہ راست مذاکرات ہوئے تاہم جنگ بندی پرکوئی معاہدہ نہیں ہو سکا۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ثالثی کی کوششوں کے باوجود دونوں ممالک کے نمائندوں کے درمیان تقریباً دو گھنٹے تک ملاقات ہوئی ،لیکن اس کا کوئی ٹھوس نتیجہ برآمد نہیں ہوا۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ ایک ہزار جنگی قیدیوں کے تبادلے کا معاہدہ طے پایا جو دونوں ممالک کے درمیان اب تک کا سب سے بڑا معاہدہ ہوگا۔

یوکرین کے نمائندے کے مطابق ماسکو نے ایسے حالات پیش کیے جو ناقابل تصور تھے۔ روس چاہتا تھا کہ جنگ بندی سے قبل یوکرین اپنے کچھ علاقوں کو واپس لے لے جسے کیف نے واضح طور پر مسترد کر دیا۔ روس کی طرف سے اجلاس کی قیادت کرنے والے ولادیمیر میڈنسکی نے کہا کہ ہم نے اتفاق کیا ہے کہ دونوں فریق ممکنہ جنگ بندی پر اپنی رائے دیں گے۔تاہم یوکرین نے ان مطالبات سے اتفاق نہیں کیا۔

زیلنسکی نے مغربی ممالک سے اپیل کی

روس اور یوکرین کے درمیان مذاکرات ختم ہوتے ہی یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے فرانس، جرمنی، پولینڈ اور ٹرمپ سے بات کی۔ انہوں نے کہا کہ اگر روس جنگ بندی پر راضی نہیں ہوتا تو مغرب کو سخت پابندیوں کا سہارا لینا چاہیے۔ برطانوی وزیر اعظم کیئر اسٹارمر نے بھی روس کے موقف کو واضح طور پر ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے مغربی ممالک سے کہا کہ وہ اپنے ردعمل پر غور کریں۔

ٹرمپ نے کیا کہا؟

ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ وہ پوتن سے براہ راست ملاقات کرنا چاہتے ہیں لیکن مصروفیت کے باعث ترکی نہیں جا سکے۔ انہوں نے ایئر فورس ون میں سوار کہا، ‘جب تک پوتن اور میں آمنے سامنے نہیں بیٹھیں گے تب تک کچھ نہیں ہوگا۔’ پوتن نے پہلے زیلنسکی سے ذاتی طور پرملاقات کا اشارہ دیا تھا لیکن استنبول مذاکرات میں شرکت نہیں کی۔

روس یوکرین پر یورپی یونین امریکہ کی حکمت عملی کیا ہے؟

یورپی یونین کی صدر ارسلا وان ڈیر لیین نے کہا کہ روس پر پابندیوں کا نیا پیکج تیار کیا جا رہا ہے۔ دوسری جانب امریکہ اور اس کے یورپی اتحادی بھی روس پر مزید دباؤ ڈالنے کی حکمت عملی تیار کر رہے ہیں۔ یوکرین کے وزیر خارجہ اینڈری سیبیہا نے ٹویٹ کیا، ‘مکمل اور دیرپا جنگ بندی کے لیے روس پر دباؤ مزید بڑھانا ہوگا۔’

بھارت ایکسپریس اردو



بھارت ایکسپریس اردو، ہندوستان میں اردوکی بڑی نیوزویب سائٹس میں سے ایک ہے۔ آپ قومی، بین الاقوامی، علاقائی، اسپورٹس اور انٹرٹینمنٹ سے متعلق تازہ ترین خبروں اورعمدہ مواد کے لئے ہماری ویب سائٹ دیکھ سکتے ہیں۔ ویب سائٹ کی تمام خبریں فیس بک اورایکس (ٹوئٹر) پربھی شیئر کی جاتی ہیں۔ برائے مہربانی فیس بک (bharatexpressurdu@) اورایکس (bharatxpresurdu@) پرہمیں فالواورلائک کریں۔ بھارت ایکسپریس اردو یوٹیوب پربھی موجود ہے۔ آپ ہمارا یوٹیوب چینل (bharatexpressurdu@) سبسکرائب، لائک اور شیئر کرسکتے ہیں۔

Also Read