بہار میں شراب سکینڈل پر سی ایم نتیش کا اعلیٰ سطحی جائزہ، قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی کا دیا حکم
بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے جمعرات 17 اکتوبرکو سیوان اور سارن اضلاع میں بدھ کو پیش آنے والے زہریلی شراب کے واقعہ کا ایک اعلیٰ سطحی جائزہ لیا۔ جائزہ لینے کے بعد وزیر اعلیٰ نے محکمہ امتناعی، ایکسائز اینڈ رجسٹریشن کے سیکرٹری کو جائے وقوعہ پر جانے اور پوری صورتحال کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کی ہدایت کی۔ تمام نکات پر مکمل چھان بین کریں۔ چیف منسٹر اے ڈی جی (Prohibition) کی پوری ٹیم کو جائے وقوعہ پر جاکر اس کی مکمل تحقیقات کرنے اور اس واقعہ میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی ہدایت دی گئی۔
وزیراعلیٰ نے ڈائریکٹر جنرل پولیس کو بھی ہدایت کی
وزیراعلیٰ نے پولیس کے ڈائریکٹر جنرل کو بھی ہدایت کی کہ وہ اپنی سطح سے اس پورے واقعہ کی مسلسل نگرانی کریں اور اس واقعہ کے ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کو یقینی بنائیں۔ ریاست کے عوام سے اپیل کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ شراب پینا بری چیز ہے۔ لوگوں کو یہ سمجھنا چاہیے۔ شراب پینے سے نہ صرف صحت کو نقصان پہنچتا ہے بلکہ خاندان اور معاشرے میں بدامنی کا ماحول بھی پیدا ہوتا ہے۔ ریاست میں مکمل پابندی نافذ ہے۔ ہر کوئی اس کی پیروی کر رہا ہے۔ کچھ سماج دشمن عناصر معاشرے میں بدامنی پھیلانا چاہتے ہیں، عوام کو ان سے ہوشیار رہنا چاہیے۔ اس معاملے میں اب تک 27 لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔
کیا کہا امتناعی وزیر رتنیش سدا نے؟
اس دوران بہار کے امتناعی وزیر رتنیش سدا نے کہا کہ بہار میں امتناع قانون کے باوجود زہریلی شراب کی بڑی مقدار میں سپلائی جاری ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بہار کے لوگوں کو شراب سے دور رہنا چاہئے۔ بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار نے بہار کے لوگوں کو بچانے کے لیے امتناعی قانون بنایا۔ شراب کے بارے میں معاشرے کو آگاہ کرنے کی ضرورت ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس میں کوئی انتظامی ناکامی نہیں ہے۔ اس پورے معاملے میں اب تمام شراب مافیا پر سی سی اے لگایا جائے گا۔ اس بارے میں کابینہ میں ایک تجویز لائی جائے گی اور سی سی اے کی تجویز کو لے کر وزیر اعلیٰ نتیش کمار سے بات چیت کی جائے گی۔
بھارت ایکسپریس