When PM Modi called Vinesh Phogat: پی ایم مودی کا آیا تھا فون ،لیکن شرطیں کچھ ایسی تھیں کہ میں نے بات کرنے سے کردیا انکار، ونیش پھوگاٹ کا دعویٰ
تقریباً دو سال قبل انہوں نے ریسلنگ مہاسنگھ کے صدر کے خلاف محاذ کھولا تھا۔ انہوں نے اور کئی خواتین پہلوانوں نے اس وقت کے چیف برج بھوشن شرن سنگھ پر سنگین الزامات لگائے تھے۔ اس کے بعد اس کی پولیس کے ساتھ جھڑپ ہوئی اور مہینوں تک دھرنے پر رہی۔
PM Modi scared of Brij Bhushan Singh: وزیر اعظم مودی برج بھوشن سے ڈرتے ہیں، اسی لیے انہوں نے ہمارا ساتھ نہیں دیا، ونیش پھوگاٹ کا بڑا الزام
ونیش نے پیرس سے واپس آنے سے پہلے ہی ریسلنگ سے ریٹائرمنٹ لے لی تھی۔ انہوں نے ریسلنگ میں واپسی کے امکان کو مسترد کردیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ کھیل اور سیاست ایک ساتھ نہیں کر سکتیں۔ونیش نے کہا، 'اب مجھے صرف سیاسی میدان میں رہنا ہے۔
Retirement from Electoral Politics: زندگی میں اب کبھی الیکشن نہیں لڑوں گا، برج بھوشن سنگھ نے انتخابی سیاست سے ریٹائرمنٹ کا کیا اعلان
برج بھوشن نے کہا کہ سال 1996 میں کانگریس نے میرے خلاف سازش کی اور مجھے کلپناتھ رائے کے ساتھ گرفتار کر لیا گیا۔ پھر میری بیوی کو الیکشن لڑنا پڑا۔ جس میں وہ جیت گئے۔ انہوں نے کہا کہ اس بار پھر کانگریس کی سازش ہے۔ اس بار میرا بیٹا کرن ایم پی بنے گا۔
Delhi Court Rejects Brij Bhushan Singh’s Plea: برج بھوشن سنگھ کو عدالت سے لگا بڑا جھٹکا، دلیل اور عرضی دونوں خارج،7 مئی کو آسکتا ہے بڑا فیصلہ
برج بھوشن شرن سنگھ نے مقدمے میں الزامات عائد کیے جانے سے قبل ایک درخواست دائر کی تھی، جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ وہ واقعے کے وقت ہندوستان میں موجود نہیں تھے۔ اس کے حق میں اس نے اپنا کال ڈیٹیل ریکارڈ (سی ڈی آر) پیش کیا تھا۔ استدعا کی گئی کہ اس زاویے سے مزید تفتیش کی جائے۔
Case of sexual harassment of women wrestlers: برج بھوشن پر خاتون ریسلرز کے مبینہ جنسی استحصال کے الزام کے معاملے میں آج پھر ہوئی سماعت
برج بھوشن کے وکیل نے کہا کہ اوور سائٹ کے ریکارڈ میں 17 اکتوبر کے کسی واقعہ کا کوئی ذکر نہیں ہے اور اوور سائٹ میں داخل کیے گئے حلف نامہ میں 17 اکتوبر کے واقعے کا ذکر اس کے بعد ہی کیا گیا ہے۔برج بھوشن کے وکیل نے کہا کہ شکایت کنندہ بھی اوور سائٹ کمیٹی میں ہونے والی سماعت کو مسترد نہیں کر سکتی۔
Wrestlers Harassment Case: برج بھوشن شرن سنگھ جنسی زیادتی کیس میں جیل جائیں گے یا ملے گی ضمانت؟ چار بجے آئے گا فیصلہ
دفعہ 437(A) میں کچھ ترامیم کی گئی ہیں جن میں کہا گیا ہے کہ سخت شرائط عائد کی جا سکتی ہیں۔ تمام فریقین کو سننے کے بعد راؤز ایونیو کورٹ نے باقاعدہ ضمانت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔ عدالت فیصلہ کرے گی کہ ایم پی کو جیل جانا ہے یا ضمانت آج شام 4 بجے ملے گی۔