خاتون ریسلرز کے مبینہ جنسی استحصال کے معاملے میں برج بھوشن کے وکیل نے کہا کہ ٹویٹ کی بنیاد پر اوور سائٹ کمیٹی بنائی گئی، 6 میں سے صرف 2 شکایت کنندگان نے کمیٹی کے سامنے تحریری حلف نامہ داخل کیا۔برج بھوشن کے وکیل نے یہ بھی کہا کہ ایک شکایت کنندہ نے برج بھوشن پر دہلی میں ریسلنگ ایسوسی ایشن کے ہیڈکوارٹر میں جنسی ہراسانی کا الزام لگایا، جس میں شکایت کنندہ نے بار بار واقعے کی تاریخ بدل کر بتائی۔ ایک شکایت کنندہ نے اپنے حلف نامے میں 15 اکتوبر 2017 کا ذکر کیا، اپنے بیان میں صرف اکتوبر کے مہینے کا ذکر کیا اور ایف آئی آر میں تاریخ 16 اکتوبر 2017 بتائی گئی۔برج بھوشن کے وکیل نے کہا کہ 16 اکتوبر 2017 کو برج بھوشن شرن سنگھ دہلی میں موجود نہیں تھے۔
برج بھوشن کے وکیل نے کہا کہ شکایت کنندہ نے ایف آئی آر میں الزام لگایا ہے لیکن عدالت کو الزام عائد کرتے وقت تمام حقائق کو دیکھنا چاہیے۔ وکیل نے کہا کہ شکایت کنندگان کے تمام الزامات یا تو دہلی سے باہر ہیں یا پھر ملک سے باہر، ایسی صورت میں شکایت وہیں درج کی جانی چاہیے جہاں اس کا دائرہ اختیار ہو۔عدالت نے برج بھوشن کے وکیل سے کہا کہ ہم نے الزامات طے کرنے پر جتنی سماعتیں کی ہیں ان میں سے آدھی سماعت ہوتی ہے۔عدالت نے برج بھوشن کے وکیل سے کہا کہ آپ اپنے دفاع میں ایسی باتیں کہہ رہے ہیں جو الزام عائد کرتے وقت نہیں کی گئی ہیں۔
برج بھوشن کے وکیل نے کہا کہ شکایت کنندہ کیس 6,5,4,3 میں اس عدالت کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا ہے۔برج بھوشن کے وکیل کا کہنا تھا کہ اگر کوئی نامعلوم شخص کسی کو گلے لگاتا ہے تو سمجھا جاتا ہے کہ نیت ٹھیک نہیں تھی، لیکن جہاں کھیل کا ایونٹ ہو رہا ہےوہاں کھلاڑی ایک دوسرے سے گلے ملتے ہیں،وہاں جان پہنچان اور انجان کھلاڑی بھی ہوتے اس لیے ان کی نیتوں پر سوال نہیں اٹھایا جاتا۔برج بھوشن کے وکیل نے کہا کہ شکایت کنندہ نے دہلی میں دو واقعات کا ذکر کیا ہے۔ برج بھوشن کے وکیل نے کہا کہ جنسی ہراسانی کا واقعہ 16 اکتوبر 2017 کو پیش آیا اور 17 اکتوبر کو دوبارہ ڈبلیو ایف آئی ہیڈ کوارٹر میں پیش آیا۔برج بھوشن کے وکیل نے کہا کہ نگران کمیٹی کے سامنے 17 اکتوبر کے کسی واقعہ کا ذکر نہیں کیا گیا اور ایف آئی آر میں بھی اس واقعہ کا ذکر نہیں ہے۔
برج بھوشن کے وکیل نے کہا کہ اوور سائٹ کے ریکارڈ میں 17 اکتوبر کے کسی واقعہ کا کوئی ذکر نہیں ہے اور اوور سائٹ میں داخل کیے گئے حلف نامہ میں 17 اکتوبر کے واقعے کا ذکر اس کے بعد ہی کیا گیا ہے۔برج بھوشن کے وکیل نے کہا کہ شکایت کنندہ بھی اوور سائٹ کمیٹی میں ہونے والی سماعت کو مسترد نہیں کر سکتی، اوور سائٹ کمیٹی پوش ایکٹ کے تحت بنائی گئی تھی اور پوش ایکٹ کو سول کورٹ کا اختیار حاصل ہے۔برج بھوشن کے وکیل نے کہا کہ نگرانی کمیٹی کے ممبران انڈین اولمپک ایسوسی ایشن کے ممبر تھے نہ کہ ریسلنگ ایسوسی ایشن کے کوئی ممبر۔برج بھوشن کے وکیل نے کہا کہ حکومت ہند کی طرف سے بنائی گئی نگرانی کمیٹی نے غیر جانبداری سے سماعت کی۔
عدالت نے تبصرہ کیا کہ اوور سائٹ کمیٹی نے اتنی منصفانہ سماعت کے بعد بھی کوئی فائنڈنگ نہیں دی۔برج بھوشن کے وکیل نے کہا کہ نگراں کمیٹی نے جنسی ہراسانی سے متعلق کوئی الزام نہیں لگایا ہے۔آپ کو بتادیں کہ برج بھوشن سنگھ نے آج عدالت میں حاضری سے استثنیٰ مانگا۔عدالت نے برج بھوشن سنگھ کو آج حاضری سے استثنیٰ دے دیا۔اس دوران برج بھوشن کے وکیل نے آج اپنی دلیل پیش کی۔راؤز ایونیو کی عدالت میں کیس کی سماعت مکمل ہوئی۔اب کیس کی اگلی سماعت 21 اکتوبر کو راوز ایونیو کورٹ میں ہوگی۔
بھارت ایکسپریس۔