بی جے پی کے سابق رکن پارلیمنٹ برج بھوشن شرن سنگھ۔ (فائل فوٹو)
Wrestlers Harassment Case: دہلی کی راؤس ایونیو کورٹ میں آج (20 جولائی) کو خواتین پہلوانوں کے جنسی استحصال کے ملزم بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ برج بھوشن شرن سنگھ کے معاملے کی سماعت ہوئی۔ اس سماعت کے دوران عدالت نے رکن اسمبلی کی درخواست ضمانت پر فیصلہ آج شام 4 بجے تک محفوظ کر لیا ہے۔
سماعت کے دوران متاثرین کے وکیل نے ان کی ضمانت پر اعتراض کیا۔ انہوں نے کہا کہ ارکان پارلیمنٹ سیاسی طور پر طاقتور ہیں اور گواہوں پر اثر انداز ہونے کی صلاحیت رکھتے ہیں، اس لیے انہیں ضمانت نہیں دی جانی چاہیے۔
سماعت کے دوران عدالت میں کیا ہوا؟
کیس میں پیش ہونے والے برج بھوشن شرن سنگھ کے وکیل نے کہا کہ وہ چارج شیٹ کی چھان بین میں وقت لیں گے، عدالت انہیں کافی وقت دے۔ اس پر عدالت نے کہا کہ ہم آپ کو کافی وقت دیں گے۔ پہلوان کے وکیل نے برج بھوشن کی ضمانت کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ یہ سیاسی طور پر اثر انداز ہو سکتا ہے۔ اس پر اعتراض کرتے ہوئے رکن پارلیمنٹ کے وکیل نے کہا کہ گواہوں کو دھمکی دینے جیسی کوئی بات اب تک نہیں ہوئی ہے۔ ویسے اگر عدالت نے ایسی کوئی شرط لگائی تو ہم اس پر مکمل عمل کریں گے۔
برج بھوشن شرن سنگھ کی جانب سے ایڈووکیٹ راجیو موہن نے سپریم کورٹ کے پرانے فیصلوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایسے معاملات میں جہاں پولیس نے ملزم کو گرفتار نہیں کیا ہے، ملزم عدالت سے ضمانت مانگنے کا حقدار ہے۔
دہلی پولیس کے وکیل نے کیا کہا؟
دہلی پولیس کے وکیل نے برج بھوشن کی ضمانت کی مخالفت نہیں کی۔ دہلی پولیس کے وکیل نے کہا کہ جو بھی شرائط ہوں وہ قواعد کے مطابق لگائی جائیں۔ دہلی پولیس کے وکیل اتل سریواستو نے کنیموزی اور اے راجہ کے کیس کا حوالہ دیا جنہیں جیل بھیجا گیا اور بعد میں سپریم کورٹ سے ضمانت مل گئی۔ اسی طرح ستیندر جین کو بھی جیل بھیج دیا گیا ہے۔ تاہم اگر عدالت ضمانت دیتی ہے تو پھر شرائط پر عمل کرنا ہوگا۔
دفعہ 437(A) میں کچھ ترامیم کی گئی ہیں جن میں کہا گیا ہے کہ سخت شرائط عائد کی جا سکتی ہیں۔ تمام فریقین کو سننے کے بعد راؤز ایونیو کورٹ نے باقاعدہ ضمانت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔ عدالت فیصلہ کرے گی کہ ایم پی کو جیل جانا ہے یا ضمانت آج شام 4 بجے ملے گی۔
-بھارت ایکسپریس