Bharat Express

When PM Modi called Vinesh Phogat: پی ایم مودی کا آیا تھا فون ،لیکن شرطیں کچھ ایسی تھیں کہ میں نے بات کرنے سے کردیا انکار، ونیش پھوگاٹ کا دعویٰ

تقریباً دو سال قبل انہوں نے ریسلنگ مہاسنگھ کے صدر کے خلاف محاذ کھولا تھا۔ انہوں نے اور کئی خواتین پہلوانوں نے اس وقت کے چیف برج بھوشن شرن سنگھ پر سنگین الزامات لگائے تھے۔ اس کے بعد اس کی پولیس کے ساتھ جھڑپ ہوئی اور مہینوں تک دھرنے پر رہی۔

سابق بھارتی خاتون ریسلر ونیش پھوگاٹ کافی عرصے سے خبروں میں ہیں۔ پیرس اولمپکس 2024 میں 50 کلوگرام ریسلنگ کے فائنل میچ کے دن ان کا وزن قدرے زیادہ پایا گیا اور انہیں نااہل قرار دے دیا گیا۔ اس کے بعد وہ ٹوٹ گئی۔ ایسے میں کیا انہیں وزیر اعظم نریندر مودی کا فون آیا تھا؟ جواب ہے- ہاں۔ ونیش پھوگاٹ نے خود اس کا انکشاف کیا ہے، لیکن انہوں نے پی ایم مودی سے بات نہیں کی۔ اس کے پیچھے وجہ یہ تھی کہ وہ وزیر اعظم سے جو بھی بات چیت ہوتی اسے سرکاری حکام ریکارڈ کرنا چاہتے تھے۔لیکن پھوگاٹ نے  انکار کیا اور کہا کہ بغیر کسی ریکارڈنگ کے بات کروں گی ، جب بھارتی حکام نے یہ شرط نہ مانی تو انہوں نے بات کرنے سے انکار کر دیا۔

ونیش پھوگٹ نےایک  انٹرویو  میں  کہاکہ  “مجھے (وزیراعظم نریندر مودی کی طرف سے) ایک کال موصول ہوئی تھی، میں نے انکار کر دیا، مجھے براہ راست کال موصول نہیں ہوئی، لیکن مجھے وہاں موجود ہندوستانی عہدیداروں کے ذریعے  فون آیا تھا کہ پی ایم مودی بات کرنا چاہتے ہیں، انہوں نے کہا کہ آپ میں سے کوئی ان کے ساتھ نہیں ہوگا، ایک ویڈیو شوٹ کرے گا اور  وہ سوشل میڈیا پر چلا جائے گا۔تب میں نے منع کردیا۔

انہوں نے مزید کہا، “میں اپنے جذبات کا… میری محنت کا… ایسے سوشل میڈیا پر مذاق نہیں اڑاؤں گی۔ اگر وہ واقعی کسی کھلاڑی سے ہمدردی رکھتے ہیں تو وہ بغیر ریکارڈنگ کے بات کر سکتے ہیں۔ شاید میں ان کی بہت شکر گزار ہوں گی۔وہ جانتے ہیں کہ جب بھی وہ ونیش سے بات کریں گے، ونیش  اپنے دو سال کے احتجاج (دھرنا، مار پیٹ اور الزامات) کا حساب ضرور مانگے گی، وہ اپنی سطح پر اسے ویڈیو سے کاٹ سکتے تھے، لیکن میں نہیں کاٹ پاوں گی۔ میں اصل  اور پوری ویڈیوڈالوں گی، جب ہم نے بحث کی، تو اس نے انکار کر دیا کہ ایسا نہیں ہوگا، پھر میں نے بھی منع کردیا۔

آپ کو بتادیں کہ تقریباً دو سال قبل انہوں نے ریسلنگ مہاسنگھ کے صدر کے خلاف محاذ کھولا تھا۔ انہوں نے اور کئی خواتین پہلوانوں نے اس وقت کے چیف برج بھوشن شرن سنگھ پر سنگین الزامات لگائے تھے۔ اس کے بعد اس کی پولیس کے ساتھ جھڑپ ہوئی اور مہینوں تک دھرنے پر رہی۔ اس کے بعد انہوں نے پیرس اولمپکس کے لیے کوالیفائی کیا۔ یہاں تک کہ ایک ہی دن میں قومی کیمپ کے دوران 53 کلوگرام میں ہارنے کے بعد، اس نے پھر 50 کلوگرام وزن کے زمرے کے ذریعے پیرس اولمپکس کے لیے کوالیفائی کیا۔ جہاں وہ اس کیٹیگری میں میڈل تک پہنچی تھیں لیکن زیادہ وزن کی وجہ سے نااہل قرار دی گئیں۔ اس کے بعد وہ ریسلنگ سے ریٹائر ہوگئیں اور اب کانگریس کی ٹکٹ پر ہریانہ اسمبلی کا الیکشن لڑ رہی ہیں۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read