Bharat Express

West Bengal

مغربی بنگال اور بہار میں تشدد کے واقعات رکنے کانام نہیں لے رہے ہیں۔ پتھراؤ، آتش زنی ہو رہی ہے۔ رام نومی سے شروع ہونے والےتشدد کی آگ اب بھی  بھڑک رہی ہے

اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ نے الزام لگایا کہ بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار اور نائب وزیر اعلی تیجسوی یادو جانتے ہیں کہ نالندہ ایک حساس ضلع ہے، پھر بھی ایسا ہوا۔ لہٰذا بہار میں جو کچھ ہوا اس کی ذمہ داری بہار حکومت پر آتی ہے۔

مغربی بنگال پولیس نے بتایا کہ ہاوڑہ میں رام نومی کے جلوس میں ہتھیار لے جاتے ہوئے نظر آرہا 19 سالہ سمت شا کو بہار کے مونگیر سے گرفتار کیا گیا ہے۔ اس دوران نے ملزم نے ریلی کے دوران ہتھیار لے جانے کی بات قبول کی ہے۔

شرپسندوں کو منتشر کرنے کے لیے پولیس کی بھاری نفری موقع پر موجود تھی۔ دراصل اتوار کو ریشرہ سے جلوس نکالا جا رہا تھا۔ تبھی جلوس پر حملہ اور پتھراؤ کا واقعہ پیش آیا

West Bengal Violence: اپوزیشن لیڈر شوبھندو اداھیکاری نے پولیس پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ رشڑا میں جب جمعہ کے روز تشدد ہوا تب پولیس نے جان ومال کی حفاظت کے لئے کچھ نہیں کیا۔

Howrah Violence: مغربی بنگال میں رام نومی کے جلوس کے دوران ہوئے تشدد کے بعد سے ریاست میں سیاسی ماحول گرمایا ہوا ہے۔ اس درمیان اب معاملے میں ریاستی حکومت نے سی آئی ڈی جانچ کا حکم دیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق شب پورجلوس کے دوران اشتعال انگیز نعرے لگائے گئے۔ جس کے بعد ہی تشدد ہوا۔ پولیس نے صورتحال پر قابو پانے کے لیے علاقے میں بھاری نفری تعینات کردی۔

ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے، مرکزی وزیر مملکت شانتنو ٹھاکر نے ٹویٹ کیا، "مذہبی الوہیت، تنوع اور امن میں ہم آہنگی کا تجربہ کرنے کے لیے شریدھام ٹھاکر نگر، شمالی 24 پرگنہ، مغربی بنگال کا دورہ کریں۔"

واقعے کے بعد ریلوے انتظامیہ چوکسی اختیار کر رہی ہے۔ اس واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے ریلوے افسر کوشک مترا نے بھی اس کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ اس پورے معاملے کی سنجیدگی سے جانچ کی جائے گی۔

مورخین اور اساتذہ کی مختلف انجمنوں نے اس ترقی پر کڑی تنقید کی ہے اور دعویٰ کیا ہے کہ یہ سوال نہ صرف متنازعہ ہے بلکہ غلط معلومات بھی پھیلاتا ہے۔