مغربی بنگال کے ہاؤڑہ میں فرقہ وارانہ فساد کی جانچ ممتا حکومت نے سی آئی ڈی کو سونپ دی ہے۔ (تصویر: سوشل میڈیا)
West Bengal Howrah Violence: مغربی بنگال کے ہاؤڑہ میں ہوئے تشدد کے بعد سے سیاسی اپنے شباب پر ہے۔ اس کے درمیان ہفتہ کے روز (یکم اپریل) کو بڑی خبر سامنے آرہی ہے۔ مغربی بنگال کے ہاؤڑہ میں رام نومی کے دن تشدد کی سی آئی ڈی جانچ کرے گی۔ ریاستی حکومت نے سی آئی ڈی جانچ کا حکم دیا ہے۔ علاقے میں پولیس کی گشت بھی بڑھا دی گئی ہے۔ سی آئی ڈی کے اسپیشل آپریشنس گروپ سمیت کئی برانچ جانچ میں شامل ہوں گی۔ اس میں ڈی آئی جی رینک کے افسران ہوں گے۔
دراصل، ریاست کی اہم اپوزیشن پارٹی بی جے پی نے تشدد سے متعلق ممتا حکومت کے خلاف محاذ کھول رکھا ہے۔ وزیراعلیٰ ممتا بنرجی پر کئی سنگین الزامات لگائے ہیں۔ مرکزی وزیر برائے خواتین واطفال اسمرتی ایرانی نے ممتا بنرجی پر جلوس کے دوران پتھراؤ کرنے والوں کو کلین چٹ دینے کا الزام لگایا۔ انہوں نے کہا کہ “سوال یہ ہے کہ ممتا کب ت ک ہندو برادری پر حملے کرتی رہیں گی۔”
بی جے پی اور ٹی ایم سی آمنے سامنے
ہاؤڑہ میں ہوئے تشدد پر بی جے پی ممتا حکومت پر حملہ آور ہے۔ بی جے پی کے لیڈر شوبھندو ادھیکاری نے بھی ہاؤڑہ ت شدد میں غیر ملکی سازش بتاتے ہوئے حملے کی سی بی آئی جانچ کا مطالبہ کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ بنگال میں لاء اینڈ آرڈر پوری طرح فیل ہوچکا ہے۔
#WATCH | Stone pelting happened during Ram Navami’s procession in Howrah. Mamata Bandopadhyay (Banerjee) gave a clean chit to stone pelters. The question is how long will Mamata Bandopadhyay keep attacking the Hindu community…: Union Minister Smriti Irani pic.twitter.com/mg6wp8uCgy
— ANI (@ANI) March 31, 2023
اس کے علاوہ مغربی بنگال بی جے پی کے لوک سبھا رکن پارلیمنٹ جگناتھ سرکارنے وزیراعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ کو خط لکھ کر معاملے میں این آئی اے جانچ کا مطالبہ کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ تشدد کی وجوہات کا پتہ لگانا چاہئے، اس کے لئے انہوں نے مرکزی اہلکاروں کی مداخلت کی گزارش کی ہے۔
West Bengal BJP Lok Sabha MP Jagannath Sarkar writes to PM Narendra Modi and Home Minister Amit Shah requesting “the intervention of Central forces to prevent the spread of repression in Howrah, demands NIA investigate the root cause of riots.” pic.twitter.com/KdEyESNIBo
— ANI (@ANI) April 1, 2023
کیسے بنی ہوئی ہے صورتحال
تشدد کے بعد سے علاقے میں دفعہ 144 نافذ کردی گئی ہے اور پولیس کے ذریعہ مسلسل مائیکنگ کی جا رہی ہے۔ ہاؤڑہ میں کچھ غیر مستحکم جیبوں میں 3 اپریل تک دفعہ 144 نافذ کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ ہاؤڑہ کے کئی علاقوں میں یکم اپریل رات دو بجے تک انٹرنیٹ خدمات بند ہیں۔ حالانکہ اس سے متعلق ابھی خبر آئی ہے کہ کچھ علاقوں میں انٹرنیٹ کو بحال کر دیا گیا ہے۔
-بھارت ایکسپریس