Bharat Express

Turkey

ترکیہ  کےوزیر داخلہ علی یرلیکایا نے کہا تھا کہ مشتبہ افراد کو استنبول سمیت 57 مقامات سے حراست میں لیا گیا تھا، جسے "آپریشن مول" کا نام دیا گیا تھا، اور خیال کیا جاتا ہے کہ ان کا مقصد ترکیہ میں مقیم غیر ملکی شہریوں کی شناخت، نگرانی، حملہ اور اغوا کرنا تھا۔اہلکار نے بتایا کہ مشتبہ افراد جعلی خبریں اور غلط معلومات بھی پھیلا رہے تھے۔

ترکیہ پر یہ خودکش حملہ ایسے وقت میں ہوا ہے ۔جب ترکیہ حکومت دہشت گرد تنظیم داعش کے خلاف کارروائی کر رہی ہے۔ یارلیکایا نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف ان کی جنگ اس وقت تک جاری رہے گی جب تک تمام دہشت گرد ہلاک نہیں ہو جاتے۔

انقرہ میں پارلیمنٹ کے قریب دھماکہ اتوار کی صبح نو بجے کے قریب ہوا۔ اس حملے میں ایک فدائین مارا گیا جب کہ دوسرا سیکیورٹی فورسز کے ہاتھوں مارا گیا۔ تاہم دھماکے سے دو پولیس اہلکار زخمی بھی ہوئے

اردوغان نے کہا کہ اگر اسلام کے خلاف بڑھتی ہوئی نفرت کو نہ روکا گیا تو جرائم کے مرتکب مزید لاپرواہ ہو جائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ 'ترکیہ ایسی دھمکیوں کا جواب دے رہا ہے۔اردوغان نے خبردار کیا کہ آج مسلمانوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

ترکیہ کے راستے ایک راہداری کھولنے کا مطلب یہ ہوگا کہ خلیج کو لے کر اسے یورپ تک لے جانا اور اسے پورے راستے سے یورپ تک باندھنا ہے۔ ہمیں امید ہے کہ اس پروجیکٹ کو تیزی سے عملی جامہ پہنانے کے قابل ہو جائیں گے۔

ولادیمیر پوتن نے کہا ہے کہ یوکرین کو بحیرہ اسود کے ذریعے محفوظ طریقے سے اناج برآمد کرنے کی اجازت دینے والا معاہدہ اس وقت تک بحال نہیں کیا جائے گا جب تک مغرب روسی زرعی برآمدات میں سہولت فراہم کرنے کی اپنی ذمہ داریوں کو پورا نہیں کرتا۔

ترکیہ کے استبنول شہر کے ہلکلی نامی علاقے میں سڑکوں پر ہر طرف ماتم کا ماحول ہے۔ چاروں طرف سیاح کپڑے ہی نظر آ رہے ہیں۔ سینہ کوبی کی آوازیں فضا میں گونج رہی ہیں۔ لوگ کربلا کی منظرکشی کرتے نظر آرہے ہیں اور ان لوگوں میں صرف ترکیہ ہی نہیں، بلکہ دیگرممالک کے لوگ بھی شامل ہیں۔

سعودی عرب نے ترک ڈرون خریدنے پر رضامندی ظاہر کی ہے، جو کہ صدر رجب طیب ایردوگان نے ترکی کی مشکلات کی شکار معیشت کے لیے حاصل کیے گئے کئی منافع بخش معاہدوں میں سے ایک ہے۔اس دورے  کے دوران انہوں نے سعودی شاہ سلمان اور ولی عہد محمد بن سلمان دونوں کو ترکی کی دو الیکٹرک کاریں بطور تحفہ پیش کیں ہیں۔

سابق سوویت ملک نے 2017 سے شام کے تنازع کو حل کرنے کے طریقوں پر روس، ترکی، شام اور ایران کے نمائندوں کے ساتھ بات چیت کے لیے جگہ فراہم کی ہے۔

پہلے یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی کے ساتھ اور پھر روسی صدر ولادیمیر پوتن کے ساتھ اپنی فون کالز میں، اردغان نے روسی اور یوکرائنی ماہرین، اقوام متحدہ اور ترکی کو شامل کرنے کے لیے ایک میکانزم قائم کرنے کی تجویز پیش کی۔