جی 20 سربراہی اجلاس کے اختتام پر وزیراعظم نریندر مودی نے ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوغان سے دوطرفہ مذاکرات کی ہے اور کئی اہم امور پر دونوں رہنماوں کے درمیان تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔ ملاقات ختم ہونے پر پی ایم مودی ایکس پر ملاقات کا ذکر کرتے ہوئے لکھا کہ ہم نے ہندوستان اور ترکی کے درمیان تجارت اور بنیادی ڈھانچے کے روابط کو مزید مضبوط کرنے کے طریقوں کے بارے میں بات کی ہے۔وہیں دوسری جانب دہلی میں ترکیہ کے صدر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے جی 20 کی شاندار میزبانی کیلئے بھارت سرکار کا شکریہ ادا کیا ۔ ترکیہ کے صدر رجب طیب اردغان سے جب یو این ایس سی کی مستقل نشست میں ہندوستان کی شمولیت کے بارے میں پوچھا گیا تو وہ کہتے ہیں، “ہندوستان جیسا ملک اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں موجود ہو،تو ہمیں فخر ہوگا، لیکن اب آپ کی طرح، دنیا بڑی سے بڑی ہے۔
Met President @RTErdogan. We talked about ways to further cement trade and infrastructure linkages between India and Türkiye. @trpresidency pic.twitter.com/XFIanwKKb7
— Narendra Modi (@narendramodi) September 10, 2023
اردوغان نے کہا کہ جب ہم کہتے ہیں کہ دنیا پانچ سے بڑی ہے، تو ہمارا مطلب یہ ہے کہ یہ صرف امریکہ، برطانیہ، فرانس، چین اور روس کے بارے میں نہیں ہے۔ ہم جو کہتے ہیں وہ سب ہیں، ہمارے پاس صرف مستقل ارکان ہونے چاہئیں۔ اور اسے ایک گردشی نظام پر کام کرنا چاہیے، کیونکہ اس وقت، آپ کے پاس یہ تمام اراکین ہیں، 195 ممالک، جو کہ تمام اقوام متحدہ کے رکن ہیں۔ لہذا ہمارے پاس ایک گردشی طریقہ کار ہونا چاہیے جہاں ممکنہ طور پر ہر رکن، ان 195 میں سے ہر ایک ممالک ممکنہ طور پر اس کے رکن بن سکتے ہیں۔ ہم یہی تجویز کرتے ہیں۔
#WATCH | G 20 in India: When asked about India’s inclusion in the permanent seat for UNSC, President of Turkey, Recep Tayyip Erdogan says, “A country like India being there on the UN Security Council, we would be proud. But as you now, the world is bigger than larger than five.… pic.twitter.com/ptqJasLAuC
— ANI (@ANI) September 10, 2023
#WATCH | G 20 in India: On the Economic Corridor, President of Turkey, Recep Tayyip Erdogan says, “Regarding the corridor, as far as our work regarding the corridor is concerned, first of all, the Gulf countries are included in it. Iraq is also part of it. And opening up a… pic.twitter.com/j11NmUnRf0
— ANI (@ANI) September 10, 2023
اقتصادی راہداری کے حوالے سے ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوغان کا کہنا ہے کہ راہداری کے حوالے سے جہاں تک ہمارے کام کا تعلق ہے تو سب سے پہلے خلیجی ممالک اس میں شامل ہیں، عراق بھی اس کا حصہ ہے۔ ترکیہ کے راستے ایک راہداری کھولنے کا مطلب یہ ہوگا کہ خلیج کو لے کر اسے یورپ تک لے جانا اور اسے پورے راستے سے یورپ تک باندھنا ہے۔ ہمیں امید ہے کہ اس پروجیکٹ کو تیزی سے عملی جامہ پہنانے کے قابل ہو جائیں گے۔ ہم اس پر کام کر رہے ہیں، اور جیسا کہ ہم بات کرتے ہیں، ہمارے وزرائے خارجہ تعلقات اور ٹرانسپورٹ کے وزراء مل کر کام کرتے ہیں۔ اسے آنے والے چند مہینوں میں نافذ کریں گے۔ترکی کے صدر رجب طیب اردغان کہتے ہیں کہ بھارت جنوبی ایشیا میں ہمارا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے۔
#WATCH | G 20 in India: President of Turkey, Recep Tayyip Erdogan says, “…We believe that any initiative that isolates Russia is bound to fail. Its success is a very little possibility. We believe that any step that may escalate the tensions in the Black Sea should be… pic.twitter.com/F3uudDf3EF
— ANI (@ANI) September 10, 2023
ترکی کے صدر رجب طیب اردگان کا کہنا ہے کہ ہم سمجھتے ہیں کہ روس کو الگ تھلگ کرنے والا کوئی بھی اقدام ناکام ہو جائے گا۔ اس کی کامیابی کا امکان بہت کم ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ کوئی بھی ایسا قدم جو بحیرہ اسود میں کشیدگی کو بڑھا سکتا ہے،اس سے اجتناب کیا جائے۔ عالمی غذائی تحفظ، خوراک کی فراہمی کے تحفظ کو سپورٹ کرنے کے لیے، ہم فوڈ سپلائی سیکیورٹی اسٹڈی گروپ، روس، یوکرین، نیز اقوام متحدہ، اور بین الاقوامی ممالک سے آنے والے اپنے اسٹیک ہولڈرز کو اکٹھا کرنے جا رہے ہیں۔ ہم مسلسل بات چیت کرنے جا رہے ہیں۔
#WATCH | G 20 in India: President of Turkey, Recep Tayyip Erdogan says, “… I thank India for a gracious and very successful term of presidency. I would like to thank PM Modi for the gracious hospitality that was shown to me, my spouse and my entire Turkish delegation…This… pic.twitter.com/IvgT9mWxNn
— ANI (@ANI) September 10, 2023
ترکی کے صدر، رجب طیب اردغان کا کہنا ہے کہ میں صدارت کی ایک شاندار اور بہت کامیاب مدت کے لیے ہندوستان کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ میں وزیر اعظم مودی کا شکریہ ادا کرنا چاہوں گا اس شاندار مہمان نوازی کے لیے جو مجھے، میری شریک حیات اور میرے پورے ترکی کے وفد نے مشاہدہ کیا ہے۔ اس سال، ہمارا موضوع ایک دنیا، ایک خاندان اور ایک مستقبل تھا۔ اور سربراہی اجلاس کے پہلے اجلاس میں، ہم نے ماحولیاتی چیلنجوں کے بارے میں بات کی تھی جن کا ہمارے سیارے کو اس وقت سامنا ہے۔ موسمیاتی تبدیلی، حیاتیاتی تنوع کا نقصان اور خاص طور پر وسیع پیمانے پر آلودگی کا طول و عرض چیلنج،یعنی یہ تینوں اہم چیلنجز ہیں ،جنہیں ہم اب اور بھی زیادہ گہرائی سے محسوس کر سکتے ہیں۔