Bharat Express

G-20 Summit India

سربراہی اجلاس میں غیر موجودگی نے ان دونوں ممالک کے درمیان دوریوں کو مزید بڑھا دیا ہے۔ اب اگر شی ہمیں دوسری صورت میں قائل کرنا چاہتے ہیں تو انہیں مودی تک پہنچنا پڑے گا۔ موجودہ صورتحال کے مطابق G20 میٹنگ کی کامیابی مودی کو چوٹی کانفرنس کے اس سیشن میں واضح فاتح بناتی ہے۔

عالمی شخصیات کے سامنے ہمارے ملک کے بھرپور اور متنوع ثقافتی ورثے کو اجاگر کرنے کے مقصد کے ساتھ، اس تقریب کا انعقاد ہمارے ملک کی فنکارانہ مہارتوں، روایات اور مقامی مصنوعات کی نمائش کے لیے کیا گیا تھا۔

ہندوستان کی G20 صدارت اور سربراہی اجلاس نے کئی ٹھوس نتائج اور سنگ میل حاصل کیے جو عالمی ایجنڈے میں ہندوستان کی ترجیحات اور شراکت کی عکاسی کرتے ہیں۔ کچھ اہم نتائج اور سنگ میل ذیل میں درج ہیں۔:

نئی دہلی کے منشور کے حوالے سے عالمی برادری کے رہنماؤں نے متفقہ طور پر اس کی تعریف کی۔ منشور کے حوالے سے امریکہ کا کہنا تھا کہ ’منشور میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی ریاست کی علاقائی سالمیت، خودمختاری یا سیاسی آزادی کو پامال کرنے کے لیے طاقت کا استعمال نہیں کیا جاسکتا، یہ لائق تحسین ہے۔

ادھیر رنجن کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے ٹی ایم سی کے راجیہ سبھا رکن شانتنو سین نے کہا کہ سبھی جانتے ہیں کہ ممتا بنرجی اپوزیشن اتحاد 'انڈین نیشنل ڈیولپمنٹل انکلوسیو الائنس' (انڈیا) کے معماروں میں سے ایک ہیں اور ان کے عزم پر کوئی سوال نہیں اٹھا سکتا۔

بھارت ایکسپریس کے چیئرمین اور سی ایم ڈی اوپیندر رائے جی 20 سمٹ کے دوران انٹرنیشنل میڈیا سینٹر پہنچے۔ یہاں انہوں نے جی 20 سمٹ پر اپنے خیالات کا اظہار کیا اور بتایا کہ یہ ہندوستان کے نقطہ نظر سے کیسا تھا۔

ترکیہ صدر نے کہا کہ اگر ہندوستان جیسے ملک کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا مستقل رکن بنایا جاتا ہے تو ہمیں بہت فخر ہوگا۔ جیسا کہ آپ سب جانتے ہیں کہ دنیا پانچ ممالک سے بہت بڑی ہے۔

بالی ووڈ کے سپر اسٹاراور کنگ خان یعنی  شاہ رخ خان جن کی حال ہی میں ریلیز ہونے والی فلم 'جوان' نے اتوار کے روز باکس آفس پرتاریخی  کامیابی حاصل کی ہے،نے  وزیر اعظم نریندر مودی کو ہندوستانی صدارت میں جی 20 کی کامیابی پر مبارکباد دی ہے۔

میں سمجھتا ہوں کہ کمیونٹی کے معاملے پر، یہ یاد رکھنا ضروری ہے کہ چند لوگوں کے اقدامات پوری کمیونٹی یا کینیڈا کی نمائندگی نہیں کرتے۔ اس کا دوسرا پہلو، ہم نے قانون کی حکمرانی کے احترام کی اہمیت کو بھی اجاگر کیا اور ہم نے غیر ملکی مداخلت کے بارے میں بات کی۔

ترکیہ کے راستے ایک راہداری کھولنے کا مطلب یہ ہوگا کہ خلیج کو لے کر اسے یورپ تک لے جانا اور اسے پورے راستے سے یورپ تک باندھنا ہے۔ ہمیں امید ہے کہ اس پروجیکٹ کو تیزی سے عملی جامہ پہنانے کے قابل ہو جائیں گے۔