رجب طیب اردگان
G20 Summit: ترکیہ کے صدر رجب طیب اردگان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (یو این ایس سی) میں ہندوستان کی مستقل رکنیت پر ایک بڑی بات کہی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ اگر ہندوستان کو یو این ایس سی کا مستقل رکن بنایا جاتا ہے تو ان کا ملک فخر محسوس کرے گا۔ تاہم ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ تمام غیر مستقل ارکان کو باری باری سلامتی کونسل کا رکن بننے کا موقع دیا جانا چاہیے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے صحافیوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کیا۔
اس وقت سلامتی کونسل کے پانچ مستقل ارکان ہیں جن میں چین، فرانس، روس، برطانیہ اور امریکہ شامل ہیں۔ ان پانچ ممالک کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ دنیا ان پانچ ممالک سے بہت بڑی ہے۔ ترکیہ صدر نے مزید کہا کہ اگر ہندوستان جیسے ملک کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا مستقل رکن بنایا جاتا ہے تو ہمیں فخر محسوس ہوگا۔
اردگان نے کیا کہا؟
ترکیہ صدر نے کہا کہ اگر ہندوستان جیسے ملک کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا مستقل رکن بنایا جاتا ہے تو ہمیں بہت فخر ہوگا۔ جیسا کہ آپ سب جانتے ہیں کہ دنیا پانچ ممالک سے بہت بڑی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ جب ہم کہتے ہیں کہ دنیا پانچ ممالک سے بڑی ہے تو ہمارا مطلب صرف امریکہ، برطانیہ، فرانس، چین اور روس نہیں ہے۔ ہم سلامتی کونسل میں صرف ان پانچ ممالک کو نہیں دیکھنا چاہتے۔
تاہم، اردگان نے اقوام متحدہ کے تمام ارکان کے لیے گردشی رکنیت کی بات کی۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت یو این ایس سی کے 15 ممبران ہیں جن میں سے 5 مستقل اور 10 روٹیشنل ممبر ہیں۔ ہماری تجویز ہے کہ ان سب کو مستقل رکنیت دی جائے۔ تمام ممالک کو ایک ایک کر کے یو این ایس سی کے رکن بننے کا موقع ملنا چاہیے۔ اس وقت اقوام متحدہ کے 195 رکن ممالک ہیں۔ لہذا، ہم ایک گردشی طریقہ کار کے بارے میں بات کر رہے ہیں جس میں 195 ممالک کو مستقل رکن بننے کا موقع ملتا ہے۔
-بھارت ایکسپریس