Bharat Express

Tejashwi Yadav

تیجسوی یادو نے ٹویٹر پر لکھا، "بہار میں پل نہیں بلکہ 18 سال کی گڈ گورننس کی بدعنوانی کے مینار گر رہے ہیں۔ این ڈی اے حکومت نے بدعنوانی اور بدترین حکمرانی کے معاملے میں عالمی ریکارڈ بنایا ہے

تیجسوی یادو نے کہا کہ جب حکمرانی ختم ہو جائے اور حکمران پر اعتماد نہ ہو تو اسے اپنے اصولوں، ضمیر اور خیالات کو ایک طرف رکھ کر اوپر سے لے کر نیچے تک ہر معاملے پر ایسے ہی پاؤں پڑنا پڑتا ہے۔ ہمیں کرسی کی نہیں بلکہ بہار اور 14 کروڑ بہاریوں کے حال اور مستقبل کی فکر ہے۔

جو لوگ اپنے آپ کو ہندوکہتے ہیں وہ چوبیس گھنٹے تشدد، تشدد، نفرت اور نفرت میں کرتے  ہیں۔ راہل گاندھی نے کہا تھا کہ پی ایم مودی، بی جے پی اور آر ایس ایس پورا ہندو سماج نہیں ہیں۔

تیجسوی نے کہا کہ آر جے ڈی جو بھی کہتی ہے، کرتی ہے۔ آر جے ڈی نے کبھی اپنا نظریہ نہیں بدلا۔ تمام پارٹیوں نے بی جے پی کے ساتھ سمجھوتہ کیا، آر جے ڈی واحد پارٹی ہے جس نے بی جے پی کے ساتھا کبھی سمجھوتہ نہیں کیا۔ آر جے ڈی اب ’مائی‘ کے ساتھ ’باپ‘ کی بھی پارٹی ہے۔

بہار کے پورنیہ سے آزاد امیدوار کے طور پرجیت حاصل کرنے والے راجیش رنجن عرف پپو یادو کو بڑی ذمہ داری مل سکتی ہے۔ ذرائع کے مطابق، کانگریس پارٹی پپو یادو کو جلد ہی بہارکا ریاستی صدر بنانے کا اعلان کرسکتی ہے۔

جے ڈی یو کے ترجمان نیرج کمار نے کہا کہ اہم بات یہ ہے کہ ایگزیکٹو میٹنگ ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب تیجسوی یادو نے دعویٰ کیا ہے کہ 2025 میں جے ڈی یو کا وجود ختم ہو جائے گا۔

سی ایم نتیش کمار نے باپو ٹاور کا معائنہ کیا اور میڈیا کو اس کے بارے میں بتایا۔ باپو ٹاور کا معائنہ کرنے کے بعد وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے عہدیداروں کو ہدایت دی ہے کہ وہ کسی بھی حالت میں اسے ایک ماہ کے اندر مکمل کریں۔

آرجے ڈی لیڈرتیجسوی یادونے نیٹ امتحان پیپرلیک معاملے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ پیپرلیک کا جوکنگ پن ہے، اس پر کارروائی ہونی چاہئے۔ ملک کی عوام جانتی ہے جب جب بی جے پی کی حکومت آتی ہے، پیپرلیک ہوتا ہے۔

نیٹ پیپرلیک معاملے میں نیا اینگل سامنے آیا ہے، جہاں پورے ملک میں نیٹ امتحان پرتنازعہ چھڑگیا ہے۔ وہیں اب پیپرلیک سے متعلق بہارکے نائب وزیراعلیٰ نے بڑا دعویٰ کیا۔ وجے سنہا نےکہاکہ نیٹ پیپرلیک میں سابق نائب وزیراعلیٰ تیجسوی یادو کے قریبی کا ہاتھ ہے۔

مرتیونجے تیواری نے کہا کہ یہ بہت بدقسمتی کی بات ہے کہ جب تیجسوی یادو جرائم پر قابو پانے کے لیے کہتے ہیں تو یہ لوگ ان کا مذاق اڑاتے ہیں۔ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ یہ لوگ جرائم پر قابو نہیں پا سکتے اور وہ مجرموں کے سامنے ہتھیار ڈال چکے ہیں۔