گری راج سنگھ
کانگریس لیڈر راہل گاندھی کے ایک بیان کے بعد پورے ملک کی سیاست گرم ہوگئی ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ مرکزی وزیر گری راج سنگھ نے راہل گاندھی کو آڑے ہاتھوں لیا ہے۔ انہوں نے اتوار کو کہا کہ ملک کی سیاست میں اگر کوئی بڑا کلنک ہے تو وہ راہل گاندھی ہیں۔ بہار کا شہزادہ غیر ملکی دورے پر گیا تھا اور اب ملک کا شہزادہ غیر ملکی دورے پر جائے گا۔ ان لوگوں کے لیے سیاست تفریح کا ذریعہ ہے، جب کہ نریندر مودی ملک کو اپنا فرض سمجھتے ہیں اور اسی کے مطابق کام کرتے ہیں۔
Begusarai, Bihar: Union Minister Giriraj Singh say, “In the country’s politics, if there is a significant blight, it is Rahul Gandhi. The prince of Bihar went on a foreign trip, and now the prince of the country will go on a foreign trip. For these people, politics is a form of… pic.twitter.com/ovmV3EWjGT
— IANS (@ians_india) July 7, 2024
راہل گاندھی کے بیان پر ہنگامہ برپا
آپ کو بتاتے چلیں کہ ہندوؤں کے حوالے سے راہل گاندھی کے ایک بیان پر ہنگامہ برپا ہے۔ 2 جولائی کو پارلیمنٹ میں ہندو مذہب پر تبصرہ کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا تھا کہ یہ عدم تشدد کا ملک ہے۔ یہ ڈرتانہیں ۔ ہمارے مہاپروش نے یہ پیغام دیا کہ ڈرو مت ، ڈراؤ مت اور ترشول کو زمین میں گاڑدیتے ہیں ۔ جو لوگ اپنے آپ کو ہندوکہتے ہیں وہ چوبیس گھنٹے تشدد، تشدد، نفرت اور نفرت میں کرتے ہیں۔ راہل گاندھی نے کہا تھا کہ پی ایم مودی، بی جے پی اور آر ایس ایس پورا ہندو سماج نہیں ہیں۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے اس پر پلٹ وار کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ بہت سنگین معاملہ ہے۔ کیا یہ محض اتفاق ہے یا پھر کوئی تجربے کی تیاری ہے؟
راہل گاندھی بی جے پی کے نشانے پر
قابل ذکر بات یہ ہے کہ ہندو مذہب پر راہل گاندھی کے بیان کے بعد بی جے پی پورے ملک میں احتجاج کر رہی ہے۔ اس کے ساتھ ہی ہندو برادری میں بھی غصہ بھرا ہوا ہے۔ اس معاملے پر کافی سیاست ہو رہی ہے۔ راہل گاندھی بی جے پی کے نشانے پر آگئے ہیں۔ جم کر بیان بازی اور الزامات اور جوابی الزامات لگائے جا رہے ہیں۔
بھارت ایکسپریس