Bharat Express

Smriti Irani

نیتو سنگھ نے کہا- ”جو خاتون دوست اسمرتی ایرانی کی سہیلی تھی، اس کے شوہر کو ہی اسمرتی ایرانی لے کربھاگ گئیں۔ پھر شادی کی۔ یہ کسی سے چھپا نہیں ہے۔ ایسی خاتون ہمارے راہل جی پر تنقید کرتی ہے۔ ایسی خاتون کو تو خود ہی شرم آنی چاہئے۔“

No Confidence Motion: سال 2019 کے عام انتخابات میں کانگریس لیڈر راہل گاندھی کی روایتی سیٹ امیٹھی سے الیکشن ہراچکی اسمرتی ایرانی پارلیمنٹ میں بھی راہل گاندھی کو اڈانی کے موضوع پر گھیرتے ہوئے نظرآئیں۔

اسمرتی ایرانی نے کہا کہ ہمارے ملک کی پارلیمانی تاریخ میں آج تک 'بھارت ماتا کے قتل' کی بات نہیں ہوئی اور نہ ہی اس معاملے پر میز تھپ تھپائی گئی۔

 جمعیۃ علماء ہند کے ذریعہ آندھرا پردیش وقف بورڈ کے رخ کی حمایت کرنے کے بارے میں پوچھے جانے پر مرکزی وزیراسمرتی ایرانی نے کہا کہ کسی کو بھی پارلیمنٹ کے ایکٹ کی خلاف ورزی کرنے کا حق نہیں ہے۔

اسمرتی ایرانی نے کہا کہ ملک کے تمام لوگوں کے علم میں یہ بات لانا چاہتی ہوں کہ ایوان میں آج مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے بار ہا کہا کہ وہ ملک کے وزیر داخلہ ہونے کے ناطے کہ رہے ہیں کہ ہر معاملہ پر بحث کے لئے تیار ہے، وزارت داخلہ منی پور معاملہ پر دونوں ایوانوں میں بحث کے لئے تیار ہیں ۔

مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی نے کہا، "یہ (منی پور وائرل ویڈیو) معاملہ نہ صرف حساس ہے بلکہ قومی سلامتی کے حوالے سے اس کے مضمرات ہیں اور اپوزیشن لیڈر اس سے واقف ہیں، تاہم، اپوزیشن اس معاملے پر پارلیمنٹ کے فلور پر بحث نہیں کرنا چاہتی

وزارت برائے اقلیتی امور سے پسماندہ مسلمانوں کے سلسلے میں دو سوالات پوچھے گئے تھے۔ جن میں پسماندہ مسلمانوں کی آبادی، سماجی اور معاشی صورتحال جاننے کی کوشش کی گئی تھی ۔ لیکن وزارت کی جانب سے جواب میں ان دونوں سوالات پر خاموشی ہے ۔ حکومت یا تو جواب دینا نہیں چاہتی ، یا پھر حکومت کے پاس جواب نہیں ہے۔

وزیر اعظم نریندر مودی کے دورہ فرانس پر کانگریس لیڈر راہل گاندھی کے ٹوئٹ کے بعد بی جے پی اور کانگریس لیڈروں کے درمیان لفظی جنگ شروع ہوگئی ہے۔ پہلے مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی نے راہل گاندھی کو نشانہ بنایا۔ اب اسمرتی ایرانی کے ٹوئٹ پر کانگریس لیڈر سپریہ شرینتے نے جوابی حملہ کیا ہے

 ہندوستان میں اقلیتوں کی صورتحال سے متلعق ہو رہی تنقید کے تعلق سے پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی نےکہا کہ وہ خود اقلیت ہیں۔

ایک ایک حاجی سے چارلاکھ روپے وصولے گئے، لیکن پھر بھی  سہولت نہیں دی گئی۔ قیام کیلئے بنیادی سہولیات نہیں ہیں ۔ بھارت کے عازمین حج پریشان ہیں ۔ حج کمیٹی سے اتنی بڑی لاپرواہی کیسے ہوئی؟ ۔ وزیراعظم نریندر مودی اور مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور سمرتی ایرانی کو فوراً ان مسائل کا ازالہ کرنا چاہیے۔