راہل گاندھی اور اسمرتی ایرانی
No Confidence Motion: لوک سبھا میں تحریک عدم اعتماد پر بحث کے دوران بدھ کے روز کافی ہنگامہ ہوا۔ دراصل، کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے منی پور تشدد پر مودی حکومت کو گھیرا اور یکے بعد دیگرے کئی حملے کئے۔ راہل گاندھی نے کہا کہ انہوں نے (مودی حکومت) نے منی پور میں بھارت ماتا کا قتل کیا ہے۔ راہل گاندھی کے اس بیان پر جہاں لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے انہیں روک دیا۔ دوسری طرف، مرکزی وزیر اور امیٹھی سے رکن پارلیمنٹ اسمرتی ایرانی نے کانگریس اور راہل گاندھی کے خلاف جوابی حملہ کرتے ہوئے 1984 کے سکھ مخالف فسادات، کشمیر میں بدامنی اور کشمیری پنڈتوں پر مظالم کا معاملہ اٹھایا۔ ایرانی نے کہا کہ کانگریس کی تاریخ خون سے رنگی ہوئی ہے اور اپوزیشن کو خواتین کی حفاظت، غریبوں کی بہبود، نوجوانوں کے مفادات اور ملک کی ترقی سے کوئی سروکار نہیں ہے۔
تحریک عدم اعتماد پر بحث کے دوران اسمرتی ایرانی نے کہا کہ پورے ملک نے دیکھا کہ راہل گاندھی نے بھارت ماتا کو مارنے کی بات کی اور کانگریس کے لوگ یہاں میز تھپ تھپا رہے ہیں، پارلیمانی تاریخ میں ایسا کبھی نہیں ہوا۔ ایرانی نے 1984 کے سکھ مخالف فسادات اور کشمیر میں بدامنی اور کشمیری پنڈتوں پر مظالم اور مرکز میں کانگریس حکومت کے دوران ایمرجنسی کے مسائل کو اٹھایا اور سابقہ کانگریس حکومتوں کو نشانہ بنایا۔
مرکزی وزیر نے لوک سبھا میں راہل گاندھی کے ایک بیان کے جواب میں کہا، ’’منی پور بکھرا نہیں، منقسم نہیں ہے، یہ ملک کا اٹوٹ حصہ ہے۔‘‘ ایرانی نے کانگریس پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے نہ سکھوں کے ساتھ انصاف کیا، نہ ہی نوجوانوں، کسانوں کے مفادات کی فکر کی اور نہ ہی خواتین کی حفاظت پر توجہ دی۔ ایرانی نے کہا کہ ایسی صورتحال میں جو ملک کی عوام، خواتین، غریب اور نوجوانوں کی بات کر رہے ہیں، ملک پھر سے اس پر بھروسہ کرے گا۔ 2024 میں نریندر مودی کی قیادت میں دوبارہ حکومت بنے گی۔انہوں نے کہا کہ ’’ملک کی عوام کبھی بھی ان (راہل گاندھی) کی ماں کے ہاتھ میں ملک کی تجوری کی چابی نہیں دے گی۔‘‘
‘فلائنگ کس’ کا الزام
اسمرتی ایرانی نے الزام لگایا کہ راہل گاندھی نے ایوان سے باہر نکلتے وقت غیر مہذب رویہ (فلائنگ کس) دکھایا اور ایسا رویہ پارلیمنٹ میں کبھی نہیں دیکھا گیا۔ ایرانی نے کہا، “جن لوگوں کو مجھ سے پہلے بیان دینے کا حق دیا گیا تھا، انہوں نے آج باہر نکلتے ہوئے غیر مہذب کام کیا۔” انہوں نے الزام لگایا کہ یہ صرف ایک بدتمیزی ہی ہو سکتی ہے جو پارلیمنٹ میں خواتین ممبر ہوتے ہوئے ‘فلائنگ کسز’ دے۔ ایرانی نے کہا کہ اس ملک کے ایوان میں اس طرح کا ہتک آمیز رویہ کبھی نہیں دیکھا گیا۔
اسمرتی ایرانی نے کہا کہ ہمارے ملک کی پارلیمانی تاریخ میں آج تک ‘بھارت ماتا کے قتل’ کی بات نہیں ہوئی اور نہ ہی اس معاملے پر میز تھپ تھپائی گئی۔ انہوں نے کہا کہ آج یہاں بیٹھ کر کانگریسیوں نے بھارت ماتا کے قتل کی بات پر میز تھپ تھپائی ۔ انہوں نے کہا کہ آج کانگریس پارٹی بھارت ماتا کے قتل کے معاملے پر تالیاں بجاتی رہی۔ ایرانی نے کہا کہ کانگریس نے پورے ملک کو یہ اشارہ دے دیا ہے کہ کس کے ذہن میں غداری ہے۔
ایرانی نے ایک تصویر دکھاتے ہوئے کہا کہ یہ دھندلی تصویر گریجا ٹکو کی ہے، جسے 90 کی دہائی میں عصمت دری اور ان کا جسم کاٹ دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ جب اس واقعہ کا سین ایک فلم میں آیا تو کانگریس کے کچھ ترجمانوں نے اسے پروپیگنڈہ قرار دیا۔ کانگریس کے لوگ نہیں چاہتے کہ کشمیری پنڈتوں کی داستان کہیں سنائی جائے۔
بھارت ایکسپریس۔