کانگریس رکن اسمبلی نیتو سنگھ۔ (فائل فوٹو)
کانگریس رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی ”فلائنگ کس تنازعہ“ میں گھرگئے ہیں۔ ایک طرف بی جے پی کے اراکین پارلیمنٹ نے ان کے خلاف شکایت کی ہے تو وہیں دوسری طرف کانگریس کے رکن اسمبلی نیتو سنگھ نے ایسا بیان دیا ہے کہ تنازعہ بڑھنا طے ہے۔ جمعرات (10 اگست) کو میڈیا سے بات چیت میں کانگریس کی رکن اسمبلی نیتو سنگھ نے میڈیا سے بات چیت میں کانگریس کی رکن اسمبلی نیتو سنگھ نے اسمرتی ایرانی پر جم کر حملہ بولا، جس میں کئی متنازعہ تبصرہ بھی کیا۔
کانگریس ایم ایل اے نیتو سنگھ نے سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ ہم راہل گاندھی کا پورا ویڈیو دیکھے ہیں۔ کچھ بھی تو نہیں ہے۔ وہ سامنے آسن کی طرف کھڑے ہوکربول رہے ہیں۔ کانگریس رکن اسمبلی نیتو سنگھ نے کہا کہ راہل گاندھی کو لڑکیوں کی کمی نہیں ہے۔ فلائنگ کس دینا ہی ہوگا تو کسی لڑکی کو دیں گے، 50 سال کی بزرگ خاتون کو کیوں دیں گے؟
سیاسی ایوان میں ہنگامہ آرائی ہونا یقینی
متنازعہ بیان دیتے ہوئے نیتو سنگھ نے کہا- ”جو خاتون دوست اسمرتی ایرانی کی سہیلی تھی، اس کے شوہر کو ہی اسمرتی ایرانی لے کربھاگ گئیں۔ پھر شادی کی۔ یہ کسی سے چھپا نہیں ہے۔ ایسی خاتون ہمارے راہل جی پر تنقید کرتی ہے۔ ایسی خاتون کو تو خود ہی شرم آنی چاہئے۔“ نیتو سنگھ نے اس بیان پرسیاسی گلیارے میں ہنگامہ مچنا طے مانا جا رہا ہے۔ کانگریس ایم ایل اے نے مزید کہا کہ راہل گاندھی پر لگایا گیا الزام پوری طرح بے بنیاد ہے۔ 2024 میں سمجھ آجائے گا کہ ‘انڈیا’ کی ایکتا کیسی ہے۔ نوادا کے سرکٹ ہاوس میں نیتو سنگھ نے یہ بیان دیا ہے۔ وہ بہار کی ہسوا سے رکن اسمبلی ہیں۔
…تواس لئے اسمرتی ایرانی نے لگایا الزام؟
رکن اسمبلی نیتو سنگھ نے کہا کہ بی جے پی پہلے اپنے گریبان میں جھانک لے اورپھر دوسرے پر سوال اٹھائے۔ منی پور تشدد کی آواز کو دبانے کے لئے بی جے پی کے ذریعہ ایک سازش کی گئی ہے۔ راہل گاندھی کی شبیہ کو دھومل کرتے ہوئے منی پور کی آواز کو نہیں اٹھایا جائے، اس لئے اسمرتی ایرانی نے راہل گاندھی پرہی الزام لگادیا۔
خاتون آئی اے ایس نے کی راہل گاندھی کی حمایت
نیتو سنگھ سے پہلے ایک آئی اے ایس خاتون نے بھی راہل گاندھی کی حمایت کی تھی۔ سینئرخاتون آئی اے ایس افسر نے کہا کہ خاتون رکن پارلیمنٹ یہ بھی سوچیں کہ منی پورکی خواتین کو کیسا محسوس ہوا ہوگا۔ آئی اے ایس افسرشیل بالا مارٹن نے ایکس، جسے پہلے ٹوئٹر کے نام سے جانا جاتا تھا، پرہندی میں لکھا، ”ذرا سوچئے منی پور کی خواتین کو کیسا محسوس ہوا ہوگا۔“
بھارت ایکسپریس۔