Bharat Express

Sanjay Singh

سپریم کورٹ میں کیجریوال کی طرف سے بحث کرتے ہوئے ابھیشیک منو سنگھوی نے شراب پالیسی معاملے میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے الزامات کا اچھا جواب دیا۔ سنگھوی نے عدالت کو بتایا کہ کس طرح ضابطہ اخلاق کے نفاذ کے صرف پانچ دن بعد کیجریوال کو گرفتار کیا گیا۔

کیجریوال نے ای ڈی کی طرف سے داخل کیے گئے حلف نامے کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگرچہ ای ڈی کیجریوال پر ثبوت کو تباہ کرنے کا الزام لگا رہی ہئ، لیکن ایسا ایک بھی بیان یا ثبوت نہیں ہے جس سے یہ ثابت ہو کہ میں نے ثبوت کو تباہ کیا ہے۔

اروندرسنگھ لولی کا کہنا ہے کہ دہلی کانگریس اس الائنس کے خلاف تھی۔ عام آدمی پارٹی نے کانگریس کے خلاف جھوٹے، من گھڑت، بدنیتی پرمبنی بدعنوانی کے الزام لگائے اور وہ اسی بنیاد پربنی تھی۔ اس کے باوجود بھی کانگریس نے دہلی میں اس کے ساتھ الائنس کیا۔

مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کو نشانہ بناتے ہوئے سنجے سنگھ نے کہا ہے کہ امت شاہ کہتے ہیں کہ بی جے پی 50 سال تک حکومت کرے گی۔ اس کا مطلب ہے کہ الیکشن نہیں ہوں گے کیونکہ یہ لوگ الیکشن ختم کر دیں گے۔

اے اے پی ایم پی نے مزید کہا، ’’مودی حکومت ای ڈی اور سی بی آئی کا غلط استعمال کرتی ہے۔ وزیر اعظم کھلے عام تحقیقاتی ایجنسیوں کا غلط استعمال کر رہے ہیں۔'' سنجے سنگھ نے الزام لگایا کہ اروند کیجریوال کو جیل میں 24 گھنٹے سی سی ٹی وی کی نگرانی میں رکھا جاتا ہے۔

عام آدمی پارٹی کے سینئر لیڈرسنجے سنگھ نے الزام لگایا ہے کہ جیل میں بند اروند کیجریوال کو جیل انتظامیہ کے ذریعہ اذیت دی جا رہی ہیں۔ پیر کی شام جیل افسران نے جانکاری دی تھی کہ کیجریوال کو کم ڈوز والا انسولین دیا گیا ہے۔

جھارکھنڈ کے رانچی میں انڈیا الائنس کی ریلی 'الگلان ریلی' کا انعقاد کیا گیا۔ اس دوران اپوزیشن کے کئی بڑے لیڈران شامل ہوئے۔

سنجے سنگھ نے کہا، بابا صاحب کے یوم پیدائش کے موقع پر اس بات پر بات چیت ہوئی کہ ہم ہندوستان میں جمہوریت کو بچانے کے لیے کس طرح متحد ہو کر کام کریں گے۔ مشترکہ کم سے کم پروگرام کا اعلان جلد کیا جائے گا۔

عام آدمی پارٹی کے لیڈراور راجیہ سبھا کے ممبر پارلیمنٹ سنجے سنگھ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا، "دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کے حوصلے کو توڑنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

بی جے پی کو نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لوگوں کو منی پور کے وزیر اعلیٰ کے استعفیٰ کی ضرورت نہیں ہے بلکہ اروند کجریوال کے استعفیٰ کی ضرورت ہے۔ بی جے پی کو اخلاقیات کی بات نہیں کرنی چاہیے۔ چن چن کر بدعنوان لیڈروں کو بی جے پی اپنے میں شامل کررہی ہے۔