Bharat Express

Sanjay Singh

دہلی شراب پالیسی سے منی لانڈرنگ معاملے میں عام آدمی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ اور سابق نائب وزیراعلیٰ منیش سسودیا کی عدالتی حراست کو کورٹ نے بڑھا دیا ہے۔

پچھلی سماعت میں، ای ڈی نے سسودیا کی باقاعدہ ضمانت کی درخواست پر غور کرنے کے خلاف بحث کی تھی جب کہ ان کی کیوریٹیو پٹیشن سپریم کورٹ میں زیر التوا ہے۔

دہلی شراب پالیسی معاملے میں ملزم عام آدمی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ کی ضمانت عرضی پرسپریم کورٹ نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ سے جواب طلب کیا ہے۔ ہائی کورٹ سے ضمانت عرضی خارج ہونے کے بعد سنجے سنگھ نے سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا تھا۔

راجیہ سبھا چیئرمین نے کہا ہے کہ فی الحال سنجے سنگھ کا معاملہ پریویلیج کمیٹی کے پاس ہے۔ اس دوران انہیں حلف اٹھانے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔

ای ڈی کے مطابق دنیش اروڑہ مبینہ طور پر سنجے سنگھ کے ساتھ باقاعدہ رابطے میں تھا۔ یہ کال ڈیٹیل ریکارڈز کے تجزیے سے ثابت ہوا ہے۔

عام آدمی پارٹی کے سینئرلیڈر سنجے سنگھ کو عدالت سے راجیہ سبھا کے لئے پرچہ نامزدگی داخل کرنے کے لئے جیل سے باہرآنے کی اجازت مل گئی تھی۔

عام آدمی پارٹی کی پولیٹیکل افیئرس کمیٹی نے راجیہ سبھا الیکشن کے لئے اپنے امیدواروں کے ناموں کا اعلان کردیا ہے۔ عام آدمی پارٹی کی طرف سے پہلی بار سواتی مالیوال کو راجیہ سبھا رکن بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ جبکہ سنجے سنگھ اور این ڈی گپتا دوبارہ راجیہ سبھا رکن بنیں گے۔

دہلی شراب پالیسی معاملے میں عام آدمی پارٹی کے لیڈر سنجے سنگھ جیل میں بند ہیں۔ ان کے علاوہ منیش سسودیا بھی جیل میں ہی بند ہیں۔

ایوارڈ واپس کرنے کے بعد بجرنگ پونیا نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم بہنوں اور بیٹیوں کی جنگ لڑ رہے تھے لیکن میں انہیں عزت نہیں دلا سکا۔ اس لیے میں نے اپنا تمغہ یہاں گیٹ پر رکھا ہے۔

دراصل، پرتیک بھوشن سنگھ نے سوشل میڈیا ایکس پر ہاتھ میں بینر پکڑے ایک تصویر پوسٹ کی تھی۔ جس پر لکھا تھا ’’دبدبہ تو ہے، دبدبہ رہے گا‘‘۔ اس کے بعد یہ پوسٹ تیزی سے شیئر ہونے لگی۔