Bharat Express

Sanjay Singh

دہلی اسمبلی کے انتخابات 5 فروری کو ایک ہی مرحلے میں ہوں گے اور ووٹوں کی گنتی 8 فروری کو ہوگی۔ نامزدگی داخل کرنے کی آخری تاریخ 17 جنوری ہے۔

ڈی ای او نے کہا کہ سوشل میڈیا پر پوسٹس کا اکثر جواب دیا جاتا ہے۔ اس پوسٹ کے تناظر میں بھی یہ واقعہ معمول کے جواب کے دوران پیش آیا اور مذکورہ ٹویٹ کا جواب دیتے ہوئے نادانستہ طور پر ری ٹویٹ ہو گیا۔

عام آدمی پارٹی نے رپورٹ کو فرضی قرار دیا ہے، لیکن کہا ہے کہ پالیسی کو لاگو کرنے میں کئی خامیاں تھیں۔ کچھ ریٹیلرز نے پالیسی کی پوری مدت تک لائسنس رکھتے رہے، جب کہ کچھ نے اپنے لائسنس پہلے ہی واپس کر دیے۔ مجموعی طور پر اس پالیسی پر صحیح طریقے سے عمل درآمد نہیں کیا گیا جس کی وجہ سے اس کے مقاصد حاصل نہیں ہو سکے۔

سنجے سنگھ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کا دہلی میں 2700 کروڑ روپے کا محل ہے۔ وزیراعظم دن میں تین بار کپڑے بدلتے ہیں، 10 لاکھ روپے کے قلم استعمال کرتے ہیں، 5000 سوٹ اور جوتوں کے 6700 جوڑے ہیں۔

دہلی کی وزیراعلیٰ آتشی نے کہا کہ عام آدمی پارٹی کو ہرانے اور بی جے پی کو جتانے کے لئے کانگریس نے سمجھوتہ کرلیا ہے۔ اگرایسا نہیں ہے تو کانگریس 24 گھنٹے میں اجے ماکن کے خلاف کانگریس کارروائی کرے۔

سنجے سنگھ نے دہلی انتخابات سے قبل ووٹر لسٹ سے نام حذف کرنے کا معاملہ اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے کارکنوں نے تغلق آباد کے بوتھ پر بڑی تعداد میں ووٹروں کے نام حذف کر دیے ہیں۔

سینئر وکیل ہریش سالوے اور دیگر نمائندوں نے داؤدی بوہرہ برادری کے مذہبی عقائد اور کمیونٹی لیڈر سے منسلک اختیارات کا حوالہ دیتے ہوئے جے پی سی کی میٹنگ میں پرزور طریقے سے یہ دلیل دی کہ وقف بورڈ کو اس کمیونٹی کی جائیدادوں اور معاملات میں مداخلت کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔

راجیہ سبھا کے رکن سنجے سنگھ نے اتوار کو پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا، "ملک کی 22 ریاستوں میں بی جے پی کی حکومت ہے لیکن کہیں بھی مفت بجلی، پانی، خواتین کے لیے مفت بس سفر، دہلی جیسے سرکاری اسکول، محلہ کلینک اور فرشتے یوجنا نہیں ہیں۔ "

راجیہ سبھا رکن سنجے سنگھ بی جے پی پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ 2004 اور2009 میں بی جے پی نے رحمٰن کمیٹی کو نافذ کرنے کی بات کہی تھی۔ 2013 میں جو وقف ترمیمی بل منظور ہوا تھا اس میں بی جے پی نے بھی ساتھ دیا تھا۔ لیکن اب بی جے پی خود الگ اسٹینڈ لے رہی ہے اور وہ نفرت کی بنیاد پر ملک کو تقسیم کرنا چاہتی ہے۔

اس کے ساتھ این سی پی لیڈر بابا صدیقی کی موت پر مہاراشٹر حکومت اور خاص طور پر بی جے پی کو گھیرا ہے۔ سنجے سنگھ نے کہا، "ایسا مجرمانہ واقعہ جس نے پورے ملک کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ بی جے پی جہاں بھی اقتدار میں ہے، وہاں جرائم اپنے عروج پر ہیں۔"