Bharat Express

Sanjay Singh

عام آدمی پارٹی  ایم پی سنجے سنگھ نے اپنے آفیشل سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر 2010 کے ایک پرانے واقعے سے متعلق ویڈیو شیئر کیا، جس کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ یہ سلطان پور میں ایک تحریک کا ہے۔

رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ بدھ کو تہاڑ جیل میں دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال سے ملاقات نہیں کر سکیں گے۔ تہاڑ جیل انتظامیہ نے سیکورٹی وجوہات کا حوالہ دیا ہے۔

عام آدمی پارٹی کے کنوینر اور دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال دہلی کے شراب پالیسی کیس میں تہاڑ جیل میں بند ہیں۔ ان کی غیر موجودگی میں انتخابی مہم کی ذمہ داری چیف منسٹر بھگونت مان اور سنجے سنگھ پرآ گئی ہے۔

وزیراعظم نریندر مودی کی ڈگری سے متعلق سنجے سنگھ اور اروند کیجریوال نے گجرات یونیورسٹی پر متنازعہ تبصرہ کیا تھا۔ اسے لے کر ہی ان کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ درج کرایا گیا۔

عام آدمی پارٹی کے قومی کنوینر اور دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے 21 مارچ 2024 کو نیشنل کیپیٹل ایکسائز پالیسی کیس میں گرفتار کیا تھا۔

AAP لیڈر سنجے سنگھ جیل سے رہا ہونے کے بعد سنیتا بھابھی سے ملنے گئے۔ پہلی بار ان کی آنکھوں میں آنسو نظر آئے۔ میں کارکنوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ ان آنسوؤں کا بدلہ لینا ہوگا۔ 400 کا نعرہ لگانے والوں کو لوک سبھا انتخابات میں 100 سیٹیں بھی نہیں ملیں گی۔

ای ڈی نے مزید کہا کہ استغاثہ مقدمے کی سست رفتاری یا اس کی عدم کارروائی کے لیے ذمہ دار نہیں ہے۔ پراسیکیوشن کی جانب سے کوئی تاخیر نہیں کی گئی۔ سماعت میں 31 ملزمین کی جانب سے 95 درخواستیں دائر کی گئی ہیں۔

سنجے سنگھ کو دہلی ایکسائز پالیسی کیس میں منگل کو سپریم کورٹ نے ضمانت دے دی۔ اس کے بعد وہ بدھ کی شام تہاڑ جیل سے باہر آئے۔ انہیں ای ڈی نے گزشتہ سال اکتوبر میں گرفتار کیا تھا۔

جب سنجے سنگھ سے پوچھا گیا کہ بی جے پی کہہ رہی ہے کہ سنیتا کیجریوال حلف لیے بغیر سی ایم کے طور پر کام کر رہی ہیں، تو انہوں نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی جو کہتی ہے اس سے ہمارا کوئی لینا دینا نہیں ہے۔

وکیل نے کیجریوال کی گرفتاری کے وقت پر بھی سوال اٹھائے اور کہا کہ یہ گرفتاری انہیں انتخابی مہم میں جانے سے روکنے کے لیے کی گئی ہے۔