Bharat Express

Sanjay Singh

عام آدمی پارٹی کے قومی کنوینر اور دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے 21 مارچ 2024 کو نیشنل کیپیٹل ایکسائز پالیسی کیس میں گرفتار کیا تھا۔

AAP لیڈر سنجے سنگھ جیل سے رہا ہونے کے بعد سنیتا بھابھی سے ملنے گئے۔ پہلی بار ان کی آنکھوں میں آنسو نظر آئے۔ میں کارکنوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ ان آنسوؤں کا بدلہ لینا ہوگا۔ 400 کا نعرہ لگانے والوں کو لوک سبھا انتخابات میں 100 سیٹیں بھی نہیں ملیں گی۔

ای ڈی نے مزید کہا کہ استغاثہ مقدمے کی سست رفتاری یا اس کی عدم کارروائی کے لیے ذمہ دار نہیں ہے۔ پراسیکیوشن کی جانب سے کوئی تاخیر نہیں کی گئی۔ سماعت میں 31 ملزمین کی جانب سے 95 درخواستیں دائر کی گئی ہیں۔

سنجے سنگھ کو دہلی ایکسائز پالیسی کیس میں منگل کو سپریم کورٹ نے ضمانت دے دی۔ اس کے بعد وہ بدھ کی شام تہاڑ جیل سے باہر آئے۔ انہیں ای ڈی نے گزشتہ سال اکتوبر میں گرفتار کیا تھا۔

جب سنجے سنگھ سے پوچھا گیا کہ بی جے پی کہہ رہی ہے کہ سنیتا کیجریوال حلف لیے بغیر سی ایم کے طور پر کام کر رہی ہیں، تو انہوں نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی جو کہتی ہے اس سے ہمارا کوئی لینا دینا نہیں ہے۔

وکیل نے کیجریوال کی گرفتاری کے وقت پر بھی سوال اٹھائے اور کہا کہ یہ گرفتاری انہیں انتخابی مہم میں جانے سے روکنے کے لیے کی گئی ہے۔

سنجے سنگھ کی اہلیہ انیتا سنگھ نے کہا کہ وہ ان کی رہائی کا جشن نہیں منائیں گی کیونکہ کیجریوال، سابق نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا اور سابق وزیر ستیندر جین سمیت پارٹی کے لیڈران اب بھی جیل میں ہیں۔

ای ڈی کے وکیل زوہیب حسن نے جسٹس سنجیو کھنہ کی بنچ کی توجہ اس بات کی طرف مبذول کرائی کہ وکیلوں کی فہرست میں غلطی سے بنسوری کا نام لکھا گیا ہے۔

سپریم کورٹ سے ضمانت ملنے کے بعد آج سنجے سنگھ کی رہائی سے پہلے نچلی عدالت نے شرائط طے کی ہے۔ عدالت نے کہا کہ انہیں پاسپورٹ جمع کرنا ہوگا۔

تہاڑ جیل سے متعلق ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ سے سنجے سنگھ کی رہائی کا حکم ابھی تک تہاڑ جیل نہیں پہنچا ہے۔ رہائی کے آرڈر کی کارروائی تب شروع کی جائے گی جب ضمانت کا حکم تہاڑ جیل پہنچے گا۔