عام آدمی پارٹی کے سینئر لیڈر سنجے سنگھ۔ (فائل فوٹو)
عام آدمی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ اور اتر پردیش کے انچارج سنجے سنگھ جیل سے باہر آنے کے بعد مسلسل مرکزی حکومت اور بھارتیہ جنتا پارٹی پر حملہ کر رہے ہیں۔ اس دوران انہوں نے 14 سال پرانے واقعے کا ذکر کیا ہے، جس میں انہیں جیل جانا پڑاتھا۔ انہوں نے اس کی ایک ویڈیو بھی شیئر کی۔
عام آدمی پارٹی ایم پی سنجے سنگھ نے اپنے آفیشل سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر 2010 کے ایک پرانے واقعے سے متعلق ویڈیو شیئر کیا، جس کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ یہ سلطان پور میں ایک تحریک کا ہے۔ جس میں ہزاروں لوگ انقلاب زندہ باد کے نعرے لگاتے ہوئے آگے بڑھ رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ یہ ویڈیو اس وقت کی ہے جب وہ جیل سے باہر آئے تھے۔
سنجے سنگھ نے ویڈیو شیئر کیا۔
اس ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے سنجے سنگھ نے کہا، ‘2010 میں سلطان پور کی ضلعی انتظامیہ نے غریبوں کی دکانیں تباہ کر دیں اور مجھے احتجاج کرنے پر جیل بھیج دیا گیا۔ جیل سے باہر آتے ہی یہ حرکت پھر ہوئی اور غریبوں کو دوبارہ دکانیں لگانے کی اجازت مل گئی۔ آپ لڑیں گے آپ کو آپ کا حق ملے گا۔ جھک جاؤ گے تو سزا ملے گی۔
2010 सुल्तानपुर के जिला प्रशासन ने ग़रीबों की दुकाने उजाड़ दी थी विरोध करने पर मुझे जेल भेज दिया गया था।
जेल से बाहर आया तो फिर ये आंदोलन हुआ और ग़रीबों को फिर दुकाने लगाने की इजाज़त मिली।
लड़ोगे तो अधिकार मिलेगा।
झुकोगे तो लानत मिलेगी। pic.twitter.com/fqpyMvDSte— Sanjay Singh AAP (@SanjayAzadSln) April 12, 2024
عام آدمی پارٹی لوک سبھا انتخابات سے پہلے بہت مشکل مرحلے سے گزر رہی ہے۔ پارٹی سربراہ اور دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال شراب گھوٹالہ کیس میں دہلی کی جیل میں ہیں اور بی جے پی ان پر مستعفی ہونے کے لیے مسلسل دباؤ ڈال رہی ہے۔ یہی نہیں، عام آدمی پارٹی کے پہلی صف کے لیڈر جیل میں ہیں، اس معاملے کے اثرات دیگر کئی لیڈروں پر بھی پڑ سکتی ہے۔
سنجے سنگھ کو حال ہی میں سپریم کورٹ سے ضمانت ملی ہے جس کے بعد وہ جیل سے باہر آئے ہیں۔ سنجے سنگھ کے آنے کے بعد عام آدمی پارٹی کو تھوڑی راحت ملی ہے ۔ سنجے سنگھ بھی مسلسل اپنی بات کو زور سے اٹھا رہے ہیں۔ عام آدمی پارٹی لیڈر نے الزام لگایا کہ اروند کیجریوال کو جھوٹے کیس میں پھنسایا گیا ہے۔ ان کے خلاف کئی بیانات قلمبند کیے گئے لیکن عدالت میں صرف دو پیش ہوئے۔
بھارت ایکسپریس۔