عام آدمی پارٹی کے سینئر لیڈر سنجے سنگھ۔ (فائل فوٹو)
PM Modi Gujarat University Degree Case: شراب پالیسی معاملے میں ضمانت پرباہرآئے عام آدمی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ کو پیر(8 اپریل) کوسپریم کورٹ سے جھٹکا لگا ہے۔ گجرات یونیورسٹی ہتک عزت معاملے میں سنجے سنگھ کی عرضی سپریم کورٹ میں خارج کردی گئی ہے۔ سنجے سنگھ نے عدالت عظمیٰ میں عرضی دائرکرکے نچلی عدالت میں چل رہے مقدمے کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ وزیراعظم نریندرمودی کے ڈگری سے متعلق سنجے سنگھ نے یونیورسٹی پر تبصرہ کیا ہے۔
وہیں، گجرات ہائی کورٹ نے سنجے سنگھ اوردہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال کے خلاف نچلی عدالت سے جاری سمن منسوخ کرنے سے پہلے ہی منع کردیا تھا۔ وزیراعظم مودی کی ڈگری سے متعلق سنجے سنگھ اورکیجریوال نے گجرات یونیورسٹی کے بارے میں متنازعہ تبصرہ کیا تھا۔ یونیورسٹی نے اس کے سبب ان کے خلاف مجرمانہ ہتک عزت کا مقدمہ درج کرایا ہے۔ اس کے بعد نچلی عدالت کی طرف سے پیشی سے متعلق سنجے سنگھ کو بار بار سمن بھیجا جا رہا ہے۔
سنجے سنگھ کے بیان میں ہتک عزت جیسا کچھ نہیں: وکیل
سنجے سنگھ کی طرف سے عدالت میں پیش ہوئیں ریبیکا جان نے کہا کہ سنجے سنگھ کی طرف سے یونیورسٹی سے متعلق جو کچھ کہا گیا، اس میں ہتک عزت جیسا کچھ نہیں تھا۔ انہوں نے دلیل دی، ویڈیو سے یہ واضح ہے کہ بیان یونیورسٹی کے لئے ہتک عزت والا نہیں ہے۔ ایسا نہیں کہا گیا کہ گجرات یونیورسٹی نے فرضی ڈگری بنائی ہے۔ اس پرعدالت نے کہا کہ جب ٹرائل کورٹ میں معاملے پرسماعت ہوگی، تب یہ دلیلیں دی جاسکتی ہیں۔ یہ کہتے ہوئے عدالت نے عرضی کو خارج کردیا۔
دراصل، ایڈیشنل چیف میٹرو پولیٹن مجسٹریٹ کے ذریعہ سنجے سنگھ کوہتک عزت معاملے میں سمن بھیجا گیا ہے۔ سنجے سنگھ نے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کرکے سمن کو منسوخ کرنے کی گزارش کی تھی۔ جسٹس بی آرگوئی اورجسٹس سندیپ مہتا کی بینچ نے معاملے پرسماعت کرتے ہوئے عام آدمی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ کو خارج کردیا۔ گجرات یونیورسٹی کی طرف سے سالسٹر جنرل تشارمہتا پیش ہوئے تھے۔
بھارت ایکسپریس۔