Bharat Express-->
Bharat Express

Sambhal Police

سنبھل میں جمعہ کے دن پولیس نے دہلی سے تعلق رکھنے والے تین لوگوں کو سنبھل کی شاہی جامع مسجد میں ہون اور پوجا سمیت دیگر ہندو رسومات ادا کرنے کی مبینہ کوشش کے الزام میں حراست میں لے لیا۔

اترپردیش واقع سنبھل میں گزشتہ سال نومبر میں ہوئے تشدد سے متعلق بڑی خبرسامنے آئی ہے۔ سماجوادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ ضیاء الرحمٰن برق کے کردار پرسوال اٹھائے جا رہے ہیں۔

ایس ڈی ایم وندنا مشرا نے کہا کہ لوگوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ تہواروں کے دوران عید اور نوراتری کو باہمی ہم آہنگی کے ساتھ منائیں۔ انہوں نے کہا کہ عید کی نماز چبوترے یا سڑک پر ادا کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔

اتر پردیش کے سنبھل کی جامع مسجد سے متعلق معاملے میں پولیس نے ایک بڑا قدم اٹھاتے ہوئے پولیس نے شاہی جامع مسجد کمیٹی کے سربراہ ایڈوکیٹ ظفر علی کو پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لے لیا ہے۔

گزشتہ سال ہی ضیاء الرحمان برق کو زیر تعمیر مکان کے حوالے سے شوکاز نوٹس جاری کیا گیا تھا۔ سنبھل کے ایم پی دیپ سرائے علاقے میں ایک مکان بنا رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ یہاں ان کا آبائی گھر تھا جسے انہوں نے تعمیراتی  نو کے لیے گرایاتھا۔

اٹھارہ مارچ کو میلے کا پرچم لہرانے کا منصوبہ تھا اور  کمیٹی نے 25، 26 اور 27 مارچ کو میلہ منعقد کرنے کا اعلان کیا تھا۔ یہ میلہ ہولی کے بعد سالار مسعود غازی کی یاد میں سنبھل میں لگایا جاتا ہے جسے نیزہ میلہ کہا جاتا ہے۔

اترپردیش کے سنبھل واقع شاہی جامع مسجد کے رنگ وروغن کے لئے الہ آباد ہائی کورٹ نے اجازت دی تھی۔ مسجد کی پینٹنگ سے پہلے آج (13 مارچ) کو اے ایس آئی کی دورکنی ٹیم جائزہ لینے پہنچی۔