Bharat Express

S Jaishankar

امریکی دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جے شنکر نے کہا، 'میں نے یہ باتیں امریکہ میں بھی کہی ہیں اور میں کینیڈا کے لوگوں سے بھی یہ کہنا چاہتا ہوں۔

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا کہ دونوں اعلیٰ سفارت کاروں نے متعدد مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔جس میں ہندوستان کی جی ٹوئنٹی صدارت کے اہم نتائج، ہندوستان-مغربی ایشیا-یورپ اقتصادی راہداری کی تشکیل اور اس کے شفاف، پائیدار اور ممکنہ عمل درآمد شامل ہیں۔

بھارت کی جی-20 کی صدارت نے اپنے آپ کو منفرد طریقے سے متعدد انداز میں پیش کیا ہے۔ اس نے ترقی پذیر ممالک کی ترجیحات اور کلیدی تشویشات پر توجہ مرکوز کی ہے۔ گلوبل ساؤتھ کی آواز میں زور پیدا کیا ہے اور موسمیاتی کارروائی اور سرمایہ ، توانائی ، تغیرات ، ایس ڈی جی نفاذ اور ٹیکنالوجی تغیرات جیسے شعبوں میں اولوالعزمی کو فروغ دیا ہے۔

بحر جنوبی چین ایک ایسا علاقہ ہے جہاں چین، تائیوان، فلپائن، ویت نام، ملائیشیا، برونائی جیسے ممالک کی جانب سے اس علاقے کے تعلق سے اپنے اپنے دعوے سامنے آتے رہے ہیں۔

جے شنکر نے کہا، "ابھی ہماری توجہ اس بات پر ہے کہ آپ ترقی پذیر ممالک، چھوٹے جزیرے کے ترقی پذیر ممالک، کم ترقی یافتہ ممالک، جو واقعی پاتال کے کنارے پر ہیں، کی اہم ضروریات کو کیسے پورا کرتے ہیں۔"

کینیڈین حکام سے بارہا تاکید کی گئی کہ وہ منصفانہ رہیں اور انسانی رویہ اپنائیں، کیونکہ طالب علموں کی غلطی نہیں تھی۔ اس بات کی بھی نشاندہی کی گئی کہ کینیڈا کے نظام میں خامیاں ہیں جس کی وجہ سے طلبہ کو ویزے جاری کیے گئے اور انہیں کینیڈا میں داخلے کی اجازت بھی دی گئی۔

میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان کی (راہل گاندھی) کی عادت ہے کہ جب وہ باہر جاتے ہیں تو ملک پر تنقید کرتے ہیں، ہماری سیاست پر تبصرہ کرتے ہیں۔

ہندوستان نے ایک تکنیکی ٹیم افغانستان میں اپنے سفارت خانے کو واپس بھیج دی ہے اور ان کا کام بنیادی طور پر صورتحال پر نظر رکھنا ہے اور یہ دیکھنا ہے کہ نئی دہلی افغان عوام کی کس طرح مدد کر سکتا ہے۔

پروجیکٹ چیتا "ہندوستان اور نمیبیا کے درمیان دوستی کی ایک نئی علامت" کے طور پر ابھرا ہے۔ جے شنکر نے کہا کہ کہ کئی دہائیوں کی مشترکہ سیاسی جدوجہد،  عصری دنیا کی تیاری کا چیلنج، ٹیکنالوجی کا وعدہ، مشترکہ ٹریننگ کا جوش اور مشترکہ تجربات ان چیزوں میں سے ہیں جو ہندوستان اور نمیبیا کو کئی طریقوں سے ایک دوسرے کے ساتھ باندھتے ہیں۔

اپنے ایک ٹویٹ میں جے شنکر نے کہا کہ، "برکس کے دوستوں کے اجتماع کے موقع پر متحدہ عرب امارات کے ایف ایم ایچ ایچ @ABZayed سے مل کر بہت خوشی ہوئی۔