وزیر خارجہ ایس جے شنکر
G-20 Conference: وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے وارانسی میں G-20 وزراء کی میٹنگ کے بعد کہا کہ ہندوستان کی G-20 صدارت عالمی جنوب سے متعلق مسائل پر فورم کی توجہ واپس لانے میں کامیاب رہی، جبکہ روس-یوکرین تنازعہ کی سنگینی کو بھی یقینی بنایا۔ وارانسی میں G-20 ترقیاتی وزراء کی میٹنگ کے بعد میڈیا کے نمائندوں کو بریفنگ دیتے ہوئے، جے شنکر نے کہا کہ ‘پائیدار ترقی کے اہداف (SDGs) پر تیز رفتار پیش رفت پر G-20 ایکشن پلان’ اور ‘لائف اسٹائل پر G-20 اعلیٰ سطحی میٹنگ’ پائیدار ترقی کے اصولوں کو متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا۔
عالمی جنوب کو ہے بڑے مسائل کا سامنا
انہوں نے کہا، “ابھی ہماری توجہ اس بات پر ہے کہ آپ ترقی پذیر ممالک، چھوٹے جزیرے کے ترقی پذیر ممالک، کم ترقی یافتہ ممالک، جو واقعی پاتال کے کنارے پر ہیں، کی اہم ضروریات کو کیسے پورا کرتے ہیں۔” انہوں نے کہا کہ G-20 نے آج تسلیم کیا کہ گلوبل ساؤتھ کو بڑے مسائل کا سامنا ہے جن کا ایک ایکشن پلان کے ساتھ جواب دینے کی ضرورت ہے۔ یہ ایکشن پلان بھارت نے تجویز کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں- Wrestlers Protest : چار جولائی کو انڈین ریسلنگ فیڈریشن کا ہوگا انتخاب
ان کا مزید کہنا تھا کہ سب نے اس ایکشن پلان کی حمایت کی اور اس پر قطعاً کوئی سیاست نہیں ہوئی۔ جے شنکر نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ سات سالہ ایکشن پلان ترقی اور ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر، خواتین کی زیر قیادت ترقی اور انسانی مرکز اقتصادی ترقی اور ترقی کے لیے پائیدار مالیات کے لیے ڈیٹا کو فروغ دینے کے لیے جرات مندانہ، فیصلہ کن اقدام کرنے پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔
پی ایم مودی نے وزراء سے کیا خطاب
دوسری طرف، پیر کو وزیر اعظم نریندر مودی نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے G-20 وزراء کے اجلاس سے خطاب کیا۔ پی ایم مودی نے اپنے خطاب میں کہا کہ “میں آپ سب کو مدر آف ڈیموکریسی کے قدیم ترین زندہ شہر میں خوش آمدید کہتا ہوں”۔ پی ایم مودی نے مزید کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ ترقی کا ایجنڈا کاشی تک پہنچ گیا ہے۔
-بھارت ایکسپریس