Bharat Express

S Jaishankar

قطر میں موت کی سزا پانے والے 8 ہندوستانیوں کے اہل خانہ غم سے نڈھال ہیں اور متاثرین کو واپس لانے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

ہندوستان اور کینیڈا کے تعلقات کافی کشیدہ ہو چکے ہیں۔ اس کی وجہ خالصتانی دہشت گرد ہردیپ سنگھ نجر کا قتل ہے جس کا الزام کینیڈا نے ہندوستان پر لگایا تھا۔ کینیڈا نے ہندوستان کے اعلیٰ سفارت کار کو بھی اوٹاوا چھوڑنے کو کہا تھا۔

وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم  ایکس پر پوسٹ کیا، 'سعودی عرب کے وزیر خارجہ کے ساتھ حماس-اسرائیل تنازعہ سے پیدا ہونے والی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔' خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق وزیر خارجہ نے جمعہ کو سعودی ہم منصب شہزادہ فیصل بن فرحان سے بات کی۔

امریکی دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جے شنکر نے کہا، 'میں نے یہ باتیں امریکہ میں بھی کہی ہیں اور میں کینیڈا کے لوگوں سے بھی یہ کہنا چاہتا ہوں۔

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا کہ دونوں اعلیٰ سفارت کاروں نے متعدد مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔جس میں ہندوستان کی جی ٹوئنٹی صدارت کے اہم نتائج، ہندوستان-مغربی ایشیا-یورپ اقتصادی راہداری کی تشکیل اور اس کے شفاف، پائیدار اور ممکنہ عمل درآمد شامل ہیں۔

بھارت کی جی-20 کی صدارت نے اپنے آپ کو منفرد طریقے سے متعدد انداز میں پیش کیا ہے۔ اس نے ترقی پذیر ممالک کی ترجیحات اور کلیدی تشویشات پر توجہ مرکوز کی ہے۔ گلوبل ساؤتھ کی آواز میں زور پیدا کیا ہے اور موسمیاتی کارروائی اور سرمایہ ، توانائی ، تغیرات ، ایس ڈی جی نفاذ اور ٹیکنالوجی تغیرات جیسے شعبوں میں اولوالعزمی کو فروغ دیا ہے۔

بحر جنوبی چین ایک ایسا علاقہ ہے جہاں چین، تائیوان، فلپائن، ویت نام، ملائیشیا، برونائی جیسے ممالک کی جانب سے اس علاقے کے تعلق سے اپنے اپنے دعوے سامنے آتے رہے ہیں۔

جے شنکر نے کہا، "ابھی ہماری توجہ اس بات پر ہے کہ آپ ترقی پذیر ممالک، چھوٹے جزیرے کے ترقی پذیر ممالک، کم ترقی یافتہ ممالک، جو واقعی پاتال کے کنارے پر ہیں، کی اہم ضروریات کو کیسے پورا کرتے ہیں۔"

کینیڈین حکام سے بارہا تاکید کی گئی کہ وہ منصفانہ رہیں اور انسانی رویہ اپنائیں، کیونکہ طالب علموں کی غلطی نہیں تھی۔ اس بات کی بھی نشاندہی کی گئی کہ کینیڈا کے نظام میں خامیاں ہیں جس کی وجہ سے طلبہ کو ویزے جاری کیے گئے اور انہیں کینیڈا میں داخلے کی اجازت بھی دی گئی۔

میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان کی (راہل گاندھی) کی عادت ہے کہ جب وہ باہر جاتے ہیں تو ملک پر تنقید کرتے ہیں، ہماری سیاست پر تبصرہ کرتے ہیں۔