Bharat Express

Freedom of speech should not be used to incite violence: تشدد بھڑکانے کے لیے اظہار رائے کی آزادی کا استعمال نہیں ہونا چاہیے، وزیر خارجہ جے شنکر نے اشاروں میں دی کینیڈا کو نصیحت

امریکی دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جے شنکر نے کہا، ‘میں نے یہ باتیں امریکہ میں بھی کہی ہیں اور میں کینیڈا کے لوگوں سے بھی یہ کہنا چاہتا ہوں۔

تشدد بھڑکانے کے لیے اظہار رائے کی آزادی کا استعمال نہیں ہونا چاہیے، وزیر خارجہ جے شنکر نے اشاروں میں دی کینیڈا کو نصیحت

Freedom of speech should not be used to incite violence: وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے جمعہ 29 ستمبر کو کہا کہ ہندوستان کو اظہار رائے کی آزادی کے تصور پر دوسروں سے سیکھنے کی ضرورت نہیں ہے۔ ان کا اشارہ کینیڈا کی طرف تھا۔جس کے ساتھ ہندوستان ان دنوں سفارتی تنازعہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ جے شنکر نے کہا کہ اظہار رائے کی آزادی کو تشدد بھڑکانے تک نہیں بڑھانا چاہیے۔ وزیر خارجہ ان دنوں امریکہ کے دورے پر ہیں۔

امریکی دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جے شنکر نے کہا، ‘میں نے یہ باتیں امریکہ میں بھی کہی ہیں اور میں کینیڈا کے لوگوں سے بھی یہ کہنا چاہتا ہوں۔ ہم ایک جمہوری ملک ہیں۔ ہمیں دوسرے لوگوں سے سیکھنے کی ضرورت نہیں کہ آزادی اظہار کیا ہے، لیکن ہم لوگوں کو بتانا چاہتے ہیں کہ آزادی اظہار کو تشدد پر اکسانے کی سطح تک نہیں پہنچنا چاہیے۔ ہمارے نزدیک یہ آزادی کا غلط استعمال ہے۔ یہ آزادی کا دفاع نہیں ہے۔

جے شنکر نے یہ سوال کیا

وزیر خارجہ نے مزید سوال کیا کہ اگر بھارت کی جگہ کوئی اور ملک ہوتا تو وہ کیسا سلوک کرتا؟ جہاں آپ کے سفارت کاروں، سفارتخانوں اور شہریوں کو ہمیشہ خوف کے ماحول میں رہنا پڑتا ہے۔ اس نے کہا، ‘اگر تم میری جگہ ہوتے تو تمہارا کیا ردعمل ہوتا؟ اگر یہ آپ کے سفارت کار، آپ کا سفارت خانہ، آپ کے لوگ ہوتے تو آپ کا ردعمل کیسا ہوتا؟ دراصل کینیڈا میں موجود خالصتانی دہشت گردوں کی وجہ سے سیکورٹی خدشات بڑھ گئے ہیں۔

سفارت خانے پر حملے کے حوالے سے امریکا سے بات چیت

اسی دوران جب وزیر خارجہ جے شنکر سے پوچھا گیا کہ اس سال جولائی میں سان فرانسسکو میں ہندوستانی قونصل خانے پر حملے کے بارے میں آپ کیا کہنا چاہیں گے۔ اس پر جے شنکر نے کہا کہ یہ مسئلہ امریکہ کے ساتھ اٹھایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا، ‘ہم نے یہ مسئلہ اٹھایا ہے۔ اب آپ پوچھیں گے کہ اس کی کیا حیثیت ہے، تو ابھی بات چیت چل رہی ہے۔ میں نے اس مسئلے کے لیے وقت دیا ہے۔ ہم نے دیگر مسائل پر بھی بات کی ہے۔ ہم بہت سے معاملات پر ساتھ ہیں۔

بھارت ایکسپریس

Also Read