Bharat Express

Russia

فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں جاری اسرائیلی جنگ کے آج 68 ویں روز روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی کی صورتحال خوفناک ہے اور اسرائیل تمام رہائشی محلوں کو زمین بوس کررہا ہے۔

سال 2017 میں ناوالنی پر مہلک حملہ ہوا تھا۔ جس میں ان کی آنکھوں پر شدید چوٹیں آئیں۔ سال 2020 میں بھی انہیں  زہر دے کر مارنے کی کوشش کی گئی۔

صدر ولادیمیر پوتن کی موت کا دعویٰ پہلی بار گزشتہ ماہ میسجنگ ایپ ٹیلی گرام کے جنرل ایس وی آر چینل پر سامنے آیا تھا۔ اب اس کے تقریباً نصف ملین بنیادی طور پر روسی پیروکار ہیں اور اس کا دعویٰ ہے کہ وہ پوٹن کے حلقے سے اندرونی معلومات رکھتے ہیں۔

جب بھی مورخین لینن گراڈ کے محاصرے کے بارے میں بات کرتے ہیں۔ تو وہ اسے نازیوں کی طرف سے کی گئی 'نسل کشی' قرار دیتے ہیں۔

ایس پی لیڈر یاسر شاہ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر پوسٹ کرتے ہوئےکہا کہ  ‘گزشتہ 10 سالوں میں اسرائیل نے 350,000 لوگوں کو قتل کیا گیا ہے۔ اس قتل عام میں 35,000 بچے تھے۔

اسرائیلی حکومت، تم خوں ریزی کے ذمہ دار ہو،تم نے سال 2022 میں یوکرین کے اندر دہشت گردوں کی جماعت کو سپورٹ کیا تھا۔ تم نے روس میں حملے کروائے تھے۔آج کل نٹ آفیشیل  تمہیں یہ خبر دے رہا ہے کہ تمارے تمام سرکاری سسٹم پر خطرہ منڈلا رہا ہے چونکہ وہ سب ہمارے نشانے پر ہیں۔

میتھیو ملرنے ایک بیان میں کہا، "وزارت روسی حکومت کی طرف سے ہمارے سفارت کاروں کو ہراساں کرنے کو برداشت نہیں کرے گی۔

یوکرین کی سرحد سے متصل روس کے برائنسک علاقے کے ایک مقامی اہلکار نے بتایا کہ پوگر شہر میں نامعلوم حملے کی وجہ سے بجلی کی فراہمی میں خلل پڑا ہے۔

مغربی ممالک نے روس اور شمالی کوریا پر کئی پابندیاں عائد کر کے انہیں تنہا کر دیا ہے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ امریکہ کے ساتھ بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان دونوں ممالک دو طرفہ تعلقات کو مزید گہرا کر رہے ہیں۔

کم جونگ اُن نے روسی صدر ولادیمیر پیوتن کو اپنے ملک کے سلامتی کے دفاع کے لیے روس کی "مقدس لڑائی" کے لیے "مکمل اور غیر مشروط حمایت" کی پیشکش کی ہے اور کہا ہے کہ پیانگ یانگ "سامراج مخالف" محاذ پر ہمیشہ ماسکو کے ساتھ کھڑا رہے گا۔