ولادیمیر پوتن نے غزہ کی صورتحال کا موازنہ 'لینن گراڈ محاصرہ' سے کیوں کیا؟ آخر کیوں پوتن کا چھلکا درد؟
Siege of Leningrad: روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے جمعہ کو اسرائیل کو غزہ پٹی کے محاصرے کے حوالے سے خبردار کیا۔ ولادیمیر پوتن نے اس کا موازنہ نازی جرمنی کے لینن گراڈ کے محاصرے سے کیا۔ روس کا شہر سینٹ پیٹرز برگ پہلے لینن گراڈ کے نام سے جانا جاتا تھا۔ اس کا محاصرہ تاریخ کے مہلک ترین محاصروں میں سے ایک کے طور پر جانا جاتا ہے۔ 1941 سے 1944 تک جاری رہنے والے اس محاصرے میں 15 لاکھ لوگ مارے گئے جن میں زیادہ تر عام لوگ شامل تھے۔
جب بھی مورخین لینن گراڈ کے محاصرے کے بارے میں بات کرتے ہیں۔ تو وہ اسے نازیوں کی طرف سے کی گئی ‘نسل کشی’ قرار دیتے ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ نازی جرمنی کے آمر ایڈولف ہٹلر نے جان بوجھ کر یہاں کے لوگوں کو بھوک سے مرنے دیا اور شہر کو کھنڈرات میں تبدیل کردیا۔ آپ کو لینن گراڈ میں ہونے والے محاصرے کے بارے میں بتاتے ہیں۔ ولادیمیر پوتن کا بھی اس سے ایک دکھ بھرا تعلق ہے جس کا انہوں نے سرعام ذکر کیا ہے۔
لینن گراڈ کے محاصرے کی کہانی کیا ہے؟
دراصل لینن گراڈ کے محاصرے کی کہانی 1941 میں شروع ہوئی تھی جب ہٹلر نے سوویت یونین پر حملہ کیا تھا۔ ‘آپریشن باربروسا’ کے تحت ہٹلر نے اپنے اتحادی سوویت یونین پر حملہ کیا۔ ہٹلر روس کے سابق دارالحکومت لینن گراڈ کو نشانہ بنانا چاہتا تھا۔ یہی وجہ تھی کہ سوویت حکام نے نازی جرمنی کی فوج کی آمد سے قبل 10 لاکھ سے زائد لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا اور سوویت یونین کی ریڈ آرمی کے 2 لاکھ فوجیوں کو تعینات کیا۔
جب نازی جرمنی نے محسوس کیا کہ ان کے لیے شہر کو فتح کرنا مشکل ہو جائے گا تو انھوں نے اس کا محاصرہ کر لیا۔ یہ محاصرہ 8 ستمبر 1941 کو شروع ہوا اور 27 جنوری 1944 کو ختم ہوا۔ نازیوں نے لینن گراڈ شہر کو 872 دنوں تک گھیرے میں رکھا۔
فرسٹ پرسن (2000) کے عنوان سے اپنی کتاب میں پوتن نے کہا کہ
ولادیمیر پوتن کے بھائی کا نام وکٹر پوتن تھا ۔جو صرف دو سال کی عمر میں 1942 میں انتقال کر گئے۔ کہا جاتا ہے کہ وکٹر کی موت شدید سردی اور بھوک کی وجہ سے ہوئی۔ فرسٹ پرسن (2000) کے عنوان سے اپنی کتاب میں پوتن نے بتایا کہ ان کی والدہ فاقہ کشی کی وجہ سے موت کے دہانے پرتھیں۔انہیں لاشوں کے ساتھ رکھ بھی دیا گیا ،لیکن وہ کسی طرح زندہ بچ گئی۔
بھارت ایکسپریس