Bharat Express

Russia-Ukraine conflict

امریکہ، چین اور بھارت سمیت شریک ممالک نے اس بات چیت کے لیے ملاقات کی کہ یوکرین اور اس کے اتحادیوں کو امید ہے کہ وہ یوکرین میں روس کی جنگ کے پرامن خاتمے کے لیے کلیدی اصولوں پر سمجھوتہ کریں گے۔ شرکاء نے امن کی راہ ہموار کرنے کے لیے بین الاقوامی مشاورت جاری رکھنے اور خیالات کے تبادلے کی اہمیت پر اتفاق کیا۔

یوکرائنی وفد کےذرائع کے مطابق ان تجاویز کو "متعدد ممالک کی طرف سے حمایت حاصل ہے۔یہ دو روزہ اجلاس یوکرین کی جانب سے اس تنازع کے حل تک پہنچنے میں مدد کے لیے عالمی جنوبی ممالک تک پہنچ کر اپنے بنیادی مغربی حامیوں سے بڑھ کر حمایت پیدا کرنے کے لیے سفارتی دباؤ کا حصہ ہے، جس نے عالمی معیشت کو نقصان پہنچایا ہے۔

ایک چوتھائی سال سے جاری روس اور یوکرین جنگ میں جوہری جنگ کا خطرہ ایک بار پھر لوٹ آیا ہے۔ مہینوں کی دھمکیوں کے بعد بالآخر روس نے بیلاروس میں اپنا پہلا ٹیکٹیکل ایٹمی ہتھیار تعینات کر دیا ہے۔ اس تعیناتی کے بعد امریکی صدر جو بائیڈن نے یہ کہہ کر آگ میں گھی ڈال دیا ہے کہ ایٹمی ہتھیاروں کے خطرے کو حقیقت میں بدلنے کا امکان ہے۔

پہلے یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی کے ساتھ اور پھر روسی صدر ولادیمیر پوتن کے ساتھ اپنی فون کالز میں، اردغان نے روسی اور یوکرائنی ماہرین، اقوام متحدہ اور ترکی کو شامل کرنے کے لیے ایک میکانزم قائم کرنے کی تجویز پیش کی۔

مسئلہ یہ ہے کہ جنگ شروع ہوئے ایک سال سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے لیکن کوئی نہیں جانتا کہ جنگ کیسے رکے گی؟ تاریخ میں کئی بار دنیا کا چودھری بننے والا امریکہ بھی اس بار بے بسی سے بھارت کی طرف دیکھ رہا ہے۔

فن لینڈ کے وزیر خارجہ پیکا ہاویسٹو نے ہندوستان کے ساتھ تعلقات کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ فن لینڈ ہندوستان کی اہمیت کو ان ممالک میں سے ایک کے طور پر تسلیم کرتا ہے جہاں اقتصادی ترقی اور مستقبل کے چیلنجوں کے لئے اس کے ردعمل کو سنجیدگی سے لیا گیا ہے۔

جنوبی افریقہ کےشہر کیپ ٹاون میں منعقد ہونے والے برکس وزرائے خارجہ اجلاس سے قبل مرکزی وزیرخارجہ ایس جئے شنکر نے سعودی عرب، روس اور جنوبی افریقہ کے وزرائے خارجہ سے خاص ملاقات کی ہے اور باہمی مفادات کے امور پر تبادلہ خیال کیا ہے۔