Bharat Express

Ramesh Bidhuri

بی جے پی نے بدھوڑی کو وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا ہے۔ لیکن ساتھ میں اعزاز بھی دیا ہے اور راجستھان کے سیاسی میدان میں  انہیں سرگرم کرتے ہوئے ایک بڑی ذمہ داری دے دی ہے۔وہیں دوسری طرف بی جے پی کے ممبران پارلیمنٹ نشی کانت دوبے اور روی کشن نے لوک سبھا اسپیکر کو خط لکھاہے۔

Rajasthan Assembly Election 2023: رمیش بدھوڑی کو راجستھان کے ٹونک میں الیکشن کی ذمہ داری ملنے پر بی ایس پی کے رکن پارلیمنٹ کنور دانش علی نے کہا ہے کہ بی جے پی اس کا خمیازہ بھگتے گی۔

راجستھان میں اس سال کے آخر میں اسمبلی انتخابات ہونا ہے۔ اس سے پہلے سیاسی گھمسان مچا ہوا ہے۔ بی جے پی اور کانگریس ایک دوسرے کو جم کر نشانے پر لے رہے ہیں۔

بی جے پی کی طرف سے نئی ذمہ داری ملنے کے بعد رمیش بدھوڑی آج ٹونک پہنچ گئے اور انہوں نے سوائی مادھوپور رکن پارلیمنٹ سکبھیرجونا پوریا سے ملاقات کی۔ اس کے بعد کارکنان کے ساتھ ایک میٹنگ کی اور پھر وہ جے پور کے لئے روانہ ہوگئے۔

 آئی ایم سی آر کے صدر اورمسلم سابق رکن پارلیمنٹ محمد ادیب نے اقلیتوں اور پچھڑوں کی لڑائی کا دم بھرنے والے لیڈران سے پوچھا کہ جس ایوان میں بغیرکسی سخت کاروائی کے بدھوڑی جیسا زہریلا شخص بیٹھ رہا ہو، اسی کے ساتھ کیسے جمہوریت کی اس نئی عمارت پارلیمنٹ میں آپ بیٹھیں گے؟

ہندوستان میں قانون سازوں کو خصوصی مراعات دی جاتی ہیں تاکہ ان کے کام کاج میں کوئی رکاوٹ نہ ہو۔ مثال کے طور پر، آئین کا آرٹیکل 105 کہتا ہے کہ ارکان پارلیمنٹ کو پارلیمنٹ میں اظہار خیال کی آزادی ہوگی۔حکومت پارلیمانی استحقاق کو کنٹرول کرنے کے لیے قانون لا سکتی ہے۔

بک کے رول نمبر 373 کے مطابق کسی بھی رکن پارلیمنٹ کے خلاف اس کے طرز عمل کے حوالے سے کارروائی کرنے کا حق صرف اسپیکر کو ہے۔

راہل گاندھی پر اپنا حملہ جاری رکھتے ہوئے آسام کے وزیر اعلیٰ نے کہا، "اگر آپ صرف محبت کی بات کریں تو یہ سمجھ میں آتا ہے، لیکن اگر اس میں کوئی دکان آ رہی ہے، تو اس کا مطلب ہے کہ یہ منافع کے لیے ہے۔ اور یہ منافع ووٹ کے سوا کچھ نہیں ہے۔" "

حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے دانش علی نے کہا کہ "آپ منی پور میں خاتون کو برہنہ کرنے والوں کے خلاف کارروائی نہیں کر رہے، آپ تلاش کر رہے ہیں کہ وہ ویڈیو کس نے بنائی، یہ ہماری اقدار نہیں ہیں کہ ہم وزیر اعظم کے خلاف ایسے الفاظ استعمال کریں

جب رمیش بیدھوری لوک سبھا میں اپنا بیان دے رہے تھے تو بی جے پی لیڈر روی شنکر پرساد اور چاندنی چوک دہلی کے ایم پی ڈاکٹر ہرش وردھن ہنس رہے تھے۔ تاہم جب ایوان سے باہر آنے کے بعد میڈیا کی طرف سے سوال پوچھے گئے تو روی شنکر پرساد نے کہا کہ وہ ایسے بیان کی حمایت نہیں کر سکتے