Bharat Express

Rajnath Singh

پارلیمنٹ کے اس اجلاس میں جو بل پیش کئے جائیں گے ان کی فہرست میں پہلا بل دہلی کے بارے میں لائے گئے آرڈیننس سے متعلق ہے۔ کل 31 بل پیش کیے جانے کی تیاری کی جا رہی ہے۔ لیکن ابھی تک یہ واضح نہیں ہوسکا کہ اس بار کے پارلیمانی اجلاس میں یکساں سول کوڈ سے متعلق بل پیش کیا جائے گا یا نہیں ۔

وزارت دفاع اس وقت فرانس کی ایک معروف دفاعی کمپنی سیفران کے ساتھ ہندوستان میں فائٹر جیٹ انجن تیار کرنے کی مشترکہ کوششوں کے سلسلے میں بات چیت میں مصروف ہیں۔

راج ناتھ سنگھ نے بدھ (28 جون) کو یکساں سول کوڈ کے معاملے پر اپوزیشن کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ راجستھان کے جودھ پور کے بالاسر میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے وزیر دفاع نے اپنی تقریر کے دوران کہا کہ ’’ہم نے کہا تھا کہ یکساں سول کوڈ لاگو کیا جائے گا

آج مودی جی نے ملک میں یہ کرشمائی کام کیا ہے۔ بی جے پی جو بھی کہتی ہے، کرتی ہے۔ ہم نے کہا تھا کہ ہم آرٹیکل 370 کو ختم کریں گے۔ ہم نے یہ کر کے دکھایا ہے۔ جموں و کشمیر میں جہاں کبھی ترنگا لہرانا مشکل تھا، آج اسی جموں کشمیر میں 370 ختم ہونے کے بعد ترنگا لہرایا جا رہا ہے۔

امریکہ سے تین ارب ڈالر میں تیس ایم کیو نائن ڈرون لیے جائیں گے۔ آرمی، ایئر فورس کو 8-8 اور نیوی کو 14 ڈرون ملیں گے۔ مجموعی طور پر بھارت امریکہ سے 30 جنگی ڈرون پریڈیٹر خریدے گا۔اس ڈرون کے ذریعے دشمن پر 1200 کلو میٹر کے فاصلے سے میزائلوں سے حملہ کیا جا سکتا ہے۔

ممبئی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے پسٹوریئس نے کہا، "میں خوش ہوں کہ ایم ڈی ایل اور ٹی کے ایم ایس کے درمیان معاہدے پر دستخط کے موقع پر موجود ہوں

وفود کی سطح کی بات چیت سے قبل وزیر آسٹن کو نئی دہلی میں تینوں افواج کے دستے نے گارڈ آف آنر دیا۔ امریکی وزیر دفاع 4 جون 2023 کو دو روزہ دورے پر نئی دہلی پہنچے۔

امریکی دفاعی سکریٹری لائیڈ آسٹن نے انڈو پسیفک میں نیٹوکے قیام سے متعلق خبروں کو خارج کرتے ہوئے چین پر تنقید کی اور کہا کہ آج دنیا چین کی غنڈہ گردی دیکھ رہی ہے جو اپنے جبر کے ذریعے ممالک کو حراساں کررہا ہے اور سرحدوں کو دوبارہ کھینچنے کی کوشش کررہا ہے۔

وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے نائیجیریا میں ہندوستانی برادری کے مثبت تعاون کی ستائش کی اور اس اعتماد کا اظہار کیا کہ وہ ہندوستانی پرچم کو بلند کرتے رہیں گے

راج ناتھ  سنگھ نے مختلف سیکورٹی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ملک کے لیے دفاعی ٹیکنالوجیز تیار کرنے کے لیے وسیع تحقیق کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان جیسے ملک کے لیے یہ بہت اہم ہو جاتا ہے کیونکہ ہمیں اپنی سرحدوں پر دوہرے خطرے کا سامنا ہے۔ ایسی صورت حال میں ہمارے لیے تکنیکی ترقی کے لحاظ سے آگے بڑھنا بہت ضروری ہے۔