Predator drone deal with US: ڈیفنس ایکوزیشن کونسل نے امریکہ سے مسلح ڈرون ایم کیو 9 پریڈیٹر خریدنے کی منظوری دے دی ہے۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم کے دورہ امریکہ سے قبل دفاعی خریداری کا یہ سب سے بڑا فیصلہ ہے۔ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کی صدارت میں آج منعقدہ ڈیفنس پروکیورمنٹ کونسل کی میٹنگ میں یہ منظوری دی گئی ہے۔ اس کی حتمی منظوری کیبنٹ کمیٹی برائے سیکیورٹی سے لینی ہوگی۔ امریکہ سے تین ارب ڈالر میں تیس ایم کیو نائن ڈرون لیے جائیں گے۔ آرمی، ایئر فورس کو 8-8 اور نیوی کو 14 ڈرون ملیں گے۔ مجموعی طور پر بھارت امریکہ سے 30 جنگی ڈرون پریڈیٹر خریدے گا۔اس ڈرون کے ذریعے دشمن پر 1200 کلو میٹر کے فاصلے سے میزائلوں سے حملہ کیا جا سکتا ہے۔ اسے امریکہ نے عراق اور افغانستان میں دہشت گردوں کے خلاف استعمال کیاہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی 22 جون کو امریکہ کے سرکاری دورے پر جا رہے ہیں۔ پی ایم مودی کے ریاستی دورہ واشنگٹن سے پہلے، بائیڈن انتظامیہ امریکی ساختہ مسلح ڈرونز کی فروخت پر زور دے رہی ہے۔ اس معاملے سے واقف دو افراد نے اس بارے میں آگاہ کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی ذرائع نے بتایا کہ پی ایم مودی اور صدر بائیڈن کے درمیان ہتھیاروں اور زمینی گاڑیوں کی مشترکہ پروڈکشن پر بھی بات چیت متوقع ہے۔
ذرائع کے مطابق بھارت نے ایک عرصے سے امریکہ سے مسلح ڈرون خریدنے میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔ تاہم بیوروکریسی نے سی گارڈین ڈرون ڈیل کے حوالے سے رکاوٹیں کھڑی کر دی ہیں۔ یہ معاہدہ کئی سالوں کیلئے 2 سے 3 بلین ڈالر کا ہو سکتا ہے۔ امریکی مذاکرات کاروں کو یقین ہے کہ پی ایم مودی کے 22 جون کو وائٹ ہاؤس کے دورے کے دوران یہ تعطل ختم ہو سکتا ہے اور معاہدے پر دونوں ممالک دستخط کرسکتے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ جیسے ہی پی ایم مودی کے دورے کی تاریخ طے کی گئی تھی، امریکی محکمہ خارجہ، پینٹاگون اور وائٹ ہاؤس نے ہندوستان سے جنرل ایٹمکس کے تیار کردہ 30 وارہیڈ لے جانے والے ایم کیو 9بی سی گارڈین ڈرون کے معاہدے پر پیش رفت دکھائی اور اب صورتحال اس حد تک بہتر ہوچکی ہے کہ اس پورے دفاعی معاہدے میں بڑی روکاوٹیں ختم ہیں ۔ اب صرف انتظار پی ایم مودی کے امریکہ دورے کا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔