Bharat Express

Rajnath Singh speaks with senior opposition leaders: ایوان میں کاروائی کیلئے اپوزیشن کو منانے کی کوشش تیز، راجناتھ سنگھ نے سنبھالا مورچہ

راجیہ سبھا میں قائد حزب اختلاف ملکارجن کھرگے اور ترنمول کانگریس لیڈر سدیپ بندیوپادھیائے ان قائدین میں شامل  ہیں جن سے راجناتھ سنگھ نے پارلیمنٹ میں تعطل کو ختم کرنے کے لئے فون پر رابطہ کیا ہے۔

Rajnath Singh speaks with senior opposition leaders: پارلیمنٹ کا مانسون اجلا س جاری ہے۔ جہاں ہنگامہ زیادہ اور کام کم ہورہا ہے۔ گزشتہ چار دنوں کی کاروائی کا حاصل زیرو ہے ،چونکہ اپوزیشن منی پور کے معاملے پر بحث چاہتی ہے اور پی ایم مودی سے دونوں ایوان میں جواب۔ اپوزیشن اپنی ضد پر قائم ہے جس کے نتیجے میں کاروائی بار بار ٹھپ ہورہی ہے اور یونہی مانسون اجلاس کا وقت برباد ہوتا چلا جارہا ہے۔ ایسے میں اب مرکزی وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے مورچہ سنبھال لیا ہے اور پارلیمنٹ کی کاروائی پرامن طریقے سے ہو ، اس کیلئے اپوزیشن کو منانے کی کوشش شروع کردی ہے۔ خبر ہے کہ انہوں نے اپوزیشن کے کئی رہنماوں سے رابطہ کیا ہے اور پارلیمانی کاروائی کے حوالے سے بات کی ہے۔

بی جے پی ذرائع نے بتایا کہ راجیہ سبھا میں قائد حزب اختلاف ملکارجن کھرگے اور ترنمول کانگریس لیڈر سدیپ بندیوپادھیائے ان قائدین میں شامل  ہیں جن سے راجناتھ سنگھ نے پارلیمنٹ میں تعطل کو ختم کرنے کے لئے فون پر رابطہ کیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی اور وزیر مملکت ارجن رام میگھوال بھی پارلیمنٹ  کی کاروائی کو پرامن طریقے سے چلانے کیلئے اپوزیشن کے لیڈروں سے رابطہ کر رہے ہیں۔ اپوزیشن کے اپنے مطالبات پر احتجاج جاری رکھنے کے ساتھ، راج ناتھ سنگھ، جو لوک سبھا میں ڈپٹی لیڈر آف ہاؤس بھی ہیں، نےآج  کہا کہ حکومت پارلیمنٹ میں بحث کے لیے تیار ہے۔

وزیردفاع راجناتھ سنگھ نے کہا کہ ہم منی پور کے معاملے پر پارلیمنٹ میں بحث کے لیے تیار ہیں۔ منی پور کا واقعہ یقینی طور پر ایک بہت سنگین معاملہ ہے اور صورتحال کی سنگینی کو محسوس کرتے ہوئے خود وزیر اعظم نے کہا ہے کہ ریاست میں جو کچھ ہوا،اس  نے پوری قوم کو شرمندہ کر دیا ہے۔ وزیر دفاع نے گزشتہ ہفتے ایوان میں منی پور کی صورتحال پر بحث کے لیے حکومت کی رضامندی کے بارے میں بھی بات کی تھی۔ادھر حزب اختلاف کی جماعتیں منی پور کی صورتحال پر پارلیمنٹ میں وزیر اعظم نریندر مودی سے بیان دینے کا مطالبہ کر رہی ہیں جس کے بعد دیگر تمام درج شدہ کام کو ملتوی کر کے تفصیلی بحث کی جائے گی۔ کئی اپوزیشن اراکین پارلیمنٹ نے آج منی پور کے معاملے پر بحث کے لیے التوا کا نوٹس بھی دیاتھا ۔لیکن آج بھی کاروائی ملتوی کرنی پڑی۔پیر کو اپوزیشن لیڈروں نے اپنے مطالبات کو لے کر لوک سبھا میں نعرے بازی کی اور پلے کارڈز دکھائے۔ انہوں نے راجیہ سبھا میں بھی اپنے مطالبات اٹھانے کی کوشش کی۔لیکن ان کے مطالبات نہیں مانے گئے اور ہنگامہ آرائی کو دیکھتے ہوئے دونوں ایوان کی کاروائی کل تک کیلئے ملتوی کرنی پڑی۔

بھارت ایکسپریس۔