Bharat Express

Rahul Gandhi

شیوسینا (یو بی ٹی) سیٹ شیئرنگ میں نانا پٹولے کے رویہ سے ناراض ہے۔ شیوسینا کے سنجے راوت نے ادھو ٹھاکرے کو موجودہ صورتحال کے بارے میں مکمل معلومات فراہم کی  ہے۔

اجے یادو نے ایکس پر لکھا کہ میں نے اے آئی سی سی او بی سی ڈپارٹمنٹ کے صدر اور انڈین نیشنل کانگریس پارٹی کی بنیادی رکنیت سے اپنا استعفیٰ کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے کو بھیج دیا ہے۔ اس پوسٹ میں انہوں نے ملکارجن کھڑگے اور راہل گاندھی کو ٹیگ کیا۔

ایس پی لیڈر آئی پی سنگھ نے سوشل میڈیا سائٹ ایکس پر لکھا - یہ جوڑی اگلے چند مہینوں میں ملک کا اگلا وزیر اعظم بنانے جا رہی ہے۔ ملک کی غریب ترین ریاست بدلنے والی ہے اور اس کی قسمت بدلنے والی ہے۔ انڈیا اتحاد زندہ باد۔

ریاستی کانگریس کمیٹی کے اہم رہنماؤں کے درمیان تلخی اور گروپ بندی کو ہریانہ اسمبلی انتخابات میں پارٹی کی غیر متوقع شکست کے پیچھے ایک بڑی وجہ سمجھا جاتا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کانگریس قیادت نے اپنے تمام ریاستی قائدین کو سخت انتباہ جاری کیا ہے کہ وہ کسی اتحادی پارٹی یا اس کے قائدین کے خلاف کھلے عام کچھ نہ کہیں۔

راہل گاندھی نے گزشتہ لوک سبھا انتخابات میں کیرالہ کے وائناڈ اور اتر پردیش میں ان کی آبائی سیٹ رائے بریلی سے بھی کامیابی حاصل کی تھی۔ اس لیے انہوں نےوائناڈ سیٹ چھوڑ دی۔

اس کے ساتھ ہی کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے مہاراشٹر کے امن و امان کی صورتحال پر سوال اٹھائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر میں لاء اینڈ آرڈر بگڑ رہا ہے۔ مہاراشٹر حکومت بابا صدیقی کے قتل کی ذمہ داری قبول کرے۔

کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے سوال کیا، "کیا گوہل اور سیفت کے خاندانوں کو بروقت معاوضہ ملے گا، جو کسی دوسرے فوجی کی شہادت کے برابر ہے؟ اگنیور کے خاندانوں کو پنشن اور دیگر سرکاری سہولیات کا فائدہ کیوں نہیں ملے گا؟

این سی پی کے قومی صدر اور نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار نے کہا، ’’این سی پی لیڈر، سابق وزیر اور میرے ساتھی بابا صدیقی پر جو کافی عرصے سے مقننہ میں ہیں، ان پر فائرنگ کا واقعہ انتہائی افسوسناک، قابل مذمت اور تکلیف دہ ہے۔ میں حیران ہوں۔ میں اس بزدلانہ حملے کی شدید مذمت کرتا ہوں۔‘‘

راہل گاندھی نے کہا کہ پورے الیکشن میں پارٹی کا مفاد ثانوی درجہ میں رہا جبکہ  لیڈروں کا مفاد  پارٹی کے مفادات پر غالب رہا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ انتخابی نتائج کی تحقیقات کے لیے فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی تشکیل دی جائے گی جس کا اعلان جلد کیا جائے گا۔

کانگریس نے ہریانہ کے انتخابی نتائج کو غیر متوقع قرار دیا ہے۔ اس سلسلے میں کانگریس نے الیکشن کمیشن میں بھی اپنی شکایت درج کرائی ہے۔ کانگریس کے کچھ لیڈروں نے بھی انتخابات میں دھاندلی کا الزام لگایا ہے۔