Bharat Express

Rahul Gandhi

بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ اوم برلا کے 18ویں لوک سبھا کے اسپیکر منتخب ہونے کے بعد وزیراعظم نریندرمودی اورلوک سبھا میں قائد حزب اختلاف کے لیڈر راہل گاندھی نے انہیں اسپیکر کی چیئر تک پہنچایا۔

کانگریس جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال نے کہا ہے کہ راہل گاندھی لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر ہوں گے۔ یہ فیصلہ کانگریس کی میٹنگ میں لیا گیا ہے۔

18ویں لوک سبھا کا پہلا سیشن پیر24 جون کو شروع ہوا ہے۔ منگل کو کانگریس لیڈراورسابق صدرراہل گاندھی اورسماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادونے رکن پارلیمنٹ کے طورپرحلف لیا۔ اس دوران ان دونوں نے اپنے ہاتھ میں آئین کی کاپی لے رکھی تھی۔

آپ کو بتا دیں کہ 25 جون 1975 کو اندرا گاندھی نے 'ایمرجنسی' کا اعلان کیا تھا۔ بی جے پی 25 جون کو ایمرجنسی کو یوم سیاہ کے طور پر منا رہی ہے۔

وزیر اعظم اور وزیر داخلہ  کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ 'وزیر اعظم مودی اور امت شاہ آئین پر جو حملہ کر رہے ہیں وہ ہمیں قبول نہیں ہے اور ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے۔

تلنگانہ کابینہ نے وزیراعلیٰ ریونت ریڈی کی طرف سے مقررکردہ 15 اگست سے پہلے31,000 کروڑ روپئے کے زرعی قرض لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ زرعی قرض معاف ہونے سے متعلق راہل گاندھی کا تبصرہ بھی سامنے آیا ہے اوران کا کہنا ہے کہ جو وعدہ کیا، وہ کر کے دکھایا ہے۔

کانگریس کے سابق صدراوررکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے پیپرلیک کے معاملے پروزیراعظم نریندرمودی پرتنقید کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم پیپرلیک نہیں روک پا رہے ہیں اورطلبا کے مستقبل کے ساتھ کھلواڑکیا جا رہا ہے۔

کیا اس کی وجہ اکھلیش یادو ہیں، جن کے ساتھ راہل گاندھی اتر پردیش میں کانگریس کو مضبوط کریں گے؟ یا پھر اس کی وجہ  وزیر اعظم مودی ہیں  کہ راہل گاندھی اتر پردیش سے بطور اپوزیشن لیڈر بنیں گے اور لوک سبھا میں حکومت سے براہ راست مقابلہ کریں گے۔

راہل گاندھی نے ٹویٹ کیا اور لکھا، نریندر مودی ہمیشہ کی طرح نیٹ امتحان میں 24 لاکھ سے زیادہ طلباء کے مستقبل سے کھلواڑ کرنے  کے معاملے پر خاموشی اختیار کر رہے ہیں۔

کانگریس ترجمان پون کھیڑا نے کہا کہ بی جے پی کا کوئی بھی لیڈر وہاں لڑنے آجائے، وزیراعظم مودی بھی وائناڈ لڑنے آجائیں، انہیں روک کون رہا ہے الیکشن لڑنے سے۔ وہ وارانسی میں مشکل سے جیتے ہیں۔