Bharat Express

Parliament Monsoon Session: آج پھر شروع ہوگا پارلیمنٹ کا اجلاس، بجٹ پر لوک سبھا میں بول سکتے ہیں راہل گاندھی

خبر رساں ایجنسی اے این آئی نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ کانگریس کے رکن پارلیمنٹ اور اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی لوک سبھا میں بجٹ پر تقریر کر سکتے ہیں۔ کانگریس ممبران پارلیمنٹ سے ملاقات کے دوران انہیں ایوان سے خطاب کرنے کو کہا گیا۔

وقف بورڈ کے اختیارات کم کیے جائیں گے، مودی حکومت جلد پارلیمنٹ میں پیش کرے گی ترمیمی بل، جانئے کیا ہوں گی دفعات؟

Parliament Monsoon Session: پارلیمنٹ کا اجلاس پیر (29 جولائی) سے ایک بار پھر شروع ہو رہا ہے۔ بجٹ پر آج راجیہ سبھا اور لوک سبھا میں بحث ہونے والی ہے۔ جب سے مرکزی حکومت نے بجٹ پیش کیا ہے، پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں اس پر بحث کے دوران کافی ہنگامہ ہوا ہے۔ پارلیمنٹ کی کارروائی کے دوران قائد حزب اختلاف راہل گاندھی کو بھی دیکھا جا سکتا ہے۔ وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن کے پیش کردہ بجٹ پر حکمراں اور اپوزیشن دونوں جماعتوں کے اراکین نے مختلف رد عمل ظاہر کیا ہے۔

بجٹ پر تقریر کر سکتے ہیں راہل گاندھی

خبر رساں ایجنسی اے این آئی نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ کانگریس کے رکن پارلیمنٹ اور اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی لوک سبھا میں بجٹ پر تقریر کر سکتے ہیں۔ کانگریس ممبران پارلیمنٹ سے ملاقات کے دوران انہیں ایوان سے خطاب کرنے کو کہا گیا۔ اس سے پہلے راہل نے کہا تھا کہ وہ چاہتے ہیں کہ ہر کسی کو بحث کا موقع ملے، لیکن کانگریس کے ممبران پارلیمنٹ کے دباؤ میں شاید آج وہ لوک سبھا میں آکر تقریر کر سکتے ہیں۔

اپوزیشن بجٹ 2024 کے حوالے سے حکومت کو بیک فٹ پر کھڑا کرنے میں پوری طرح مصروف ہے۔ اپوزیشن کا کہنا ہے کہ زیادہ سے زیادہ پیکیج کا اعلان صرف دو ریاستوں کے لیے کیا گیا ہے۔ یہاں جن ریاستوں کی بات کی جا رہی ہے ان میں آندھرا پردیش اور بہار شامل ہیں۔ بہار اور آندھرا پردیش کے دارالحکومت میں ایکسپریس وے کی تیاری کے لیے بالترتیب 15 ہزار کروڑ روپے اور 26 ہزار کروڑ روپے کا اعلان کیا گیا ہے۔ بہار میں تین ایکسپریس وے اور سڑکیں بننے جا رہی ہیں، جبکہ آندھرا کی راجدھانی امراوتی کو تیار کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں- India-Saudi Arabia Relation: بھارت نے سعودی عرب کے ساتھ کی بڑی ڈیل، دونوں ملک ہو جائیں گے امیر ؟

درحقیقت کانگریس، سماج وادی پارٹی، ٹی ایم سی جیسی پارٹیاں کہہ رہی ہیں کہ مرکز میں فی الحال این ڈی اے کی حکومت چل رہی ہے کیونکہ اسے جے ڈی یو اور ٹی ڈی پی کی حمایت حاصل ہے۔ اسی لیے بی جے پی کی قیادت والی این ڈی اے حکومت نے بجٹ کا بڑا حصہ ان دو ریاستوں پر مرکوز کیا ہے۔ بہار میں جے ڈی یو اور آندھرا پردیش میں ٹی ڈی پی این ڈی اے کی حلیف ہیں اور دونوں پارٹیاں بی جے پی کی حکومت چلانے کے لیے بہت اہم ہیں۔ لوک سبھا انتخابات میں دونوں پارٹیاں کنگ میکر بن کر ابھری ہیں۔

-بھارت ایکسپریس