Bharat Express

Rahul Gandhi Defamation Case: ہتک عزت کیس میں سلطان پور کی عدالت میں پیش ہوئے راہل گاندھی، خود کو بتایا بے قصور، الزامات کو کیا مسترد

بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے مقامی لیڈر وجے مشرا نے 4 اگست 2018 کو ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا تھا، جس میں کانگریس لیلڈر راہل گاندھی پر 2018 میں بنگلورو میں اس وقت کے بی جے پی صدر اور موجودہ وزیر داخلہ امت شاہ کے خلاف قابل اعتراض تبصرہ کرنے کا الزام لگایا تھا۔

کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی

سلطان پور: رائے بریلی کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی ہتک عزت کیس میں جمعہ کے روز سلطان پور کے ایم پی/ایم ایل اے عدالت میں پیش ہوئے۔ راہل گاندھی نے عدالت میں اپنا بیان ریکارڈ کرایا۔ انہوں نے کہا کہ انہیں سیاسی دشمنی کی وجہ سے پھنسایا گیا ہے۔

راہل جمعہ کی صبح سلطان پور پہنچے اور یہاں کے ایم پی-ایم ایل اے عدالت میں پیش ہوئے، جہاں ان کا بیان ریکارڈ کیا گیا۔ اسپیشل جج شبھم ورما نے راہل کو 26 جولائی کو اس کیس میں اپنا بیان ریکارڈ کرنے کے لیے عدالت میں حاضر ہونے کی ہدایت دی تھی۔ عدالت نے اگلی سماعت کی تاریخ 12 اگست مقرر کی ہے۔ کانگریس لیڈر راہل کی پیشی کے پیش نظر سول کورٹ میں حفاظتی انتظامات سخت کر دیا گیا تھا۔

راہل گاندھی کے وکیل کاشی پرساد شکلا نے بتایا کہ وہ پارلیمنٹ کی کارروائی چھوڑ کر عدالت میں حاضر ہوئے ہیں۔ انہوں نے عدالت میں اپنا بیان ریکارڈ کرایا ہے۔ راہل گاندھی نے کہا کہ میں اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کو مسترد کرتا ہوں۔ میرا اور میری پارٹی کا امیج خراب کرنے کے لیے میرے خلاف جھوٹا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ عدالت نے آئندہ سماعت کے لیے 12 اگست کی تاریخ مقرر کی ہے۔

درخواست گزار کے وکیل سنتوش پانڈے نے کہا کہ کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے عدالت کے سامنے خود کو بے قصور قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی دشمنی کی وجہ سے میرے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ عدالت نے اس معاملے میں راہل گاندھی کے خلاف ثبوت پیش کرنے کو کہا ہے۔ مقررہ تاریخ کو گواہی عدالت میں پیش کی جائے گی۔ سنتوش پانڈے نے بتایا کہ کیس کی سماعت کے آخری مرحلے میں راہل گاندھی کو عدالت میں حاضر ہونا پڑے گا۔

بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے مقامی لیڈر وجے مشرا نے 4 اگست 2018 کو ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا تھا، جس میں کانگریس لیلڈر راہل گاندھی پر 2018 میں بنگلورو میں اس وقت کے بی جے پی صدر اور موجودہ وزیر داخلہ امت شاہ کے خلاف قابل اعتراض تبصرہ کرنے کا الزام لگایا تھا۔

وکیل کے مطابق، شکایت میں الزام لگایا گیا ہے کہ 15 جولائی 2018 کو پارٹی کارکنان انیرودھ شکلا اور دنیش کمار نے اپنے موبائل پر ایک ویڈیو کلپ دکھایا تھا۔ اس میں راہل گاندھی امت شاہ کو قاتل کہہ رہے تھے۔ ان کا بیان جسٹس لویا کی موت سے متعلق تھا، جس میں شاہ کو سپریم کورٹ نے کلین چٹ دے دی تھی۔

شکایت کنندہ اور دو گواہوں کے بیان اور شواہد کی بنیاد پر راہل گاندھی کو اسپیشل مجسٹریٹ یوگیش یادو نے آئی پی سی کی دفعہ 500 کے تحت سماعت کے لیے طلب کیا اور وہ 20 فروری کو عدالت میں حاضر ہوئے اور ضمانت حاصل کی۔ انہیں پیشی کی تاریخ پر ذاتی طور پر پیش ہونے سے استثنیٰ دیا گیا ہے۔ حالانکہ، الزامات کا جواب دینے کے لیے کسی کو حاضر ہونا پڑے گا۔

وہیں، اس معاملے میں بی جے پی لیڈر اور مدعی وجے مشرا نے راہل گاندھی کے سیاسی دشمنی کے بیان کو مسترد کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ راہل گاندھی کہہ رہے ہیں کہ سیاسی دشمنی کی وجہ سے ان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے، جو کہ بالکل غلط ہے۔ انہوں نے اس وقت کے بی جے پی صدر امت شاہ کو قاتل کہا تھا جس کے بعد ان کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read