اپوزیشن نے بجٹ کو 'تفریق آمیز ' قرار دیا، راہل کھڑگے کی قیادت میں پارلیمنٹ کے باہراراکین پارلیمنٹ کا احتجاج
انڈیا الائنس کے اراکین پارلیمنٹ منگل 23 جولائی کو مرکزی حکومت کی طرف سے پیش کیے گئے مکمل بجٹ کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔ اپوزیشن ارکان پارلیمنٹ کا کہنا ہے کہ یہ بجٹ امتیازی ہے۔ یہ مظاہرہ کانگریس کے رکن پارلیمنٹ اور لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی اور راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر ملکارجن کھڑگے کی قیادت میں پارلیمنٹ کے داخلی دروازے پر ہو رہا ہے۔ سونیا گاندھی، اکھلیش یادو، کلیان بنرجی جیسے ممبران پارلیمنٹ نے بھی اس میں حصہ لیا ہے۔
ملکارجو کھڑگے نے بھی احتجاج میں شرکت کی
#WATCH | Delhi | Leaders of INDIA parties protest against Union Budget 2024, Congress President Mallikarjun Kharge says, “It is injustice…We will protest…” pic.twitter.com/l03SsEIRij
— ANI (@ANI) July 24, 2024
انڈیا الائنس میں شامل پارٹیوں کے ممبران پارلیمنٹ بجٹ کو لے کر احتجاج کر رہے ہیں۔ اس احتجاج میں کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے بھی شرکت کی ہے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ دھوکا بجٹ ہے۔ یہ ظلم ہے۔ ہم اس کے خلاف احتجاج کریں گے۔
بھارت کے اتحادی ارکان پارلیمنٹ بجٹ کے خلاف احتجاج
#WATCH | Delhi | INDIA parties’ leaders protest against ‘discriminatory’ Union Budget 2024, in Parliament pic.twitter.com/qTJkyiePIE
— ANI (@ANI) July 24, 2024
انڈیا الائنس کے اراکین پارلیمنٹ نے پارلیمنٹ کے انٹری گیٹ پر بجٹ کے خلاف مظاہرہ کیا۔ انہوں نے بجٹ کو ‘امتیازی’ قرار دیا ہے۔ کانگریس کے رکن پارلیمنٹ مانیکم ٹیگور نے کہا، “یہ بجٹ امتیازی ہے۔ ہم سب جانتے ہیں کہ یہ ‘کرسی بچانے والا بجٹ’ ہے۔ اس بجٹ میں صرف یہ سوچا گیا ہے کہ اس حکومت کو کیسے بچایا جائے۔ اس نے صرف متوسط طبقے کے لوگوں کو راحت دی ہے۔” یہ اس ملک کے وفاقی اصولوں کے خلاف ہے کہ کئی ریاستوں کو مرکزی حکومت کی مدد کے بغیر چھوڑ دیا گیا ہے، اس لیے انڈیا الائنس کے لیڈروں نے عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے پارلیمنٹ کے باہر احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
بھارت ایکسپریس