Bharat Express

PM Modi

شمال مشرقی ہندوستان میں وزیر اعظم نریندر مودی نے آج آسام اور اروناچل پردیش کے کئی مقامات کا دورہ کیا۔ انہوں نے آسام کے چائے کے باغات کی بات کی۔ سیاحوں پر زور دیا گیا کہ وہ وہاں کے چائے کے باغات اور کازرنگا پارک دیکھیں۔

مودی اعظم گڑھ سے 10 ہوائی اڈوں کا افتتاح اور سنگ بنیاد رکھیں گے۔ اعظم گڑھ سے جنوبی ہند کے تین ہوائی اڈوں کا بھومی پوجن بھی کیا جائے گا۔

پی ایم مودی نے 'ترقی یافتہ ہندوستان، ترقی یافتہ جموں و کشمیر' پروگرام کے تحت کروڑوں روپے کے مختلف ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح اور سنگ بنیاد رکھنے کے بعد ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ جموں و کشمیر اگلے پانچ سال میں مزید تیزی سے ترقی کرے گا۔

راجستھان اسمبلی انتخابات میں پارٹی کی شکست پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کھڑگے نے کہا، ’’لوگ بغیر کام کیے جیت جاتے ہیں لیکن یہاں (راجستھان) ہم کام کرکے ہار گئے… اس کی کیا وجہ ہے؟

پی ایم مودی نے کہا کہ پاکستان سے آئے والمیکی کمیونٹی کے لوگوں کو 70 سال سے ووٹ کا حق نہیں ملا۔ اب انہیں ووٹ کا حق مل گیا ہے۔ اب اس بات کو یقینی بنایا گیا ہے کہ والمیکی برادری کو ایس سی زمرہ کے فوائد ملیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اسمبلی میں درج فہرست قبائل کے لوگوں کے لیے نشستیں مختص کی گئی ہیں۔

ایل جی منوج سنہا نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ گزشتہ چار پانچ برسوں میں جموں کشمیر میں ترقیاتی نیٹ ورک کا جال بچھایا گیا ہے جس کی وجہ سے ترقی کی نئی باد بہار آئی ہے ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کشمیر کے نوجوانوں کی ترقی  کیلئے کئی اقدامات کئے گئے ہیں ۔

بخشی اسٹیڈیم میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی 6400 کروڑ روپے کے کئی ترقیاتی پروجیکٹوں کی نقاب کشائی کریں گے۔ سیکورٹی کو مدنظر رکھتے ہوئے سری نگر کی چھوٹی سڑکوں کو بھی سیل کر دیا گیا ہے۔ سٹیڈیم کے باہر 24 گھنٹے پہلے ہی بیریکیڈنگ کر دی گئی ہے۔

سابق ڈپٹی سی ایم مظفر حسین بیگ کے بارے میں امکان ہے کہ بی جے پی انہیں بارہمولہ سے امیدوار قرار دے سکتی ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ حسین بیگ 2019 تک پی ڈی پی کا حصہ تھے جس کے بعد انہوں نے خود کو پارٹی سے الگ کر لیا تھا۔

بی جے پی کے ریاستی ترجمان الطاف ٹھاکر نے کہا، ''ہمارے لیے نریندر مودی کی موجودگی ہمارے کارکنوں کے لیے ایک بڑا حوصلہ ہوگا۔ ترقیاتی منصوبوں کے علاوہ اس بات کا بھی پورا امکان ہے کہ وہ کشمیر کے لوگوں کو کوئی اچھی خبر دیں گے۔

عدالت کا یہ حکم اس وقت آیا ہے جب ایک درخواست میں گاندھی کے وزیر اعظم کو 'پنوتی' کے طور پر ذکر کرنے والے کچھ دوسرے بیانات پر بھی اعتراض اٹھایا گیا تھا۔ لفظ 'پنوتی' اکثر ان لوگوں کے لیے استعمال ہوتا ہے جو بظاہر بدقسمتی لاتے ہیں۔