اسد الدین اویسی
آرمی چیف منوج پانڈے کی مدت ملازمت میں ایک ماہ کی توسیع کے بعد اب سیاست شروع ہو گئی ہے۔ اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے آرمی چیف منوج پانڈے کی مدت ملازمت میں توسیع پر اعتراض ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آرمی چیف کی ریٹائرمنٹ سے چند روز قبل انتخابی مہم کے دوران ان کی مدت ملازمت میں توسیع درست نہیں۔
اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے مرکزی حکومت پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ نریندر مودی حکومت آرمی چیف کی ریٹائرمنٹ کی تاریخ سے اچھی طرح واقف تھی، لیکن حکومت کو پہلے ہی کسی اور آپشن کا اعلان کرنا چاہئے تھا۔
جنرل پانڈے کی مدت ملازمت میں توسیع پر سوالات اٹھائے گئے۔
اسد الدین اویسی نے کہا، ’’جنرل پانڈے کو دی گئی توسیع صرف ایک ماہ کے لیے ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ یہ ایک عارضی اقدام ہے، جو بنیادی طور پر اس حکومت کی حکمرانی کی کمی کو ظاہر کرتا ہے۔ اگر یہ نااہلی نہیں تو یقیناً زیادہ مذموم اور سازشی ہے۔
اویسی نے حکومت کو نشانہ بنایا
اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ نے مزید کہا کہ ہماری مسلح افواج کو حکمران جماعت کی سیاست سے دور رکھا جانا چاہئے لیکن پچھلی دہائی میں ہم نے دیکھا ہے کہ مودی حکومت نے اپنے انتخابی فائدے کے لئے فوجیوں کا استعمال اور غلط استعمال کیا ہے۔ ہم نے اسے چین کی سرحد پر دیکھا ہے۔ جہاں ہمارے فوجی ایل اے سی پر گشت کرنے سے قاصر ہیں۔ جنرل پانڈے کے بارے میں یہ تازہ ترین فیصلہ ایک بار پھر پی ایم مودی، وزیر دفاع اور ہندوستان کی قومی سلامتی سے متعلق فیصلے لینے میں شامل تمام لوگوں پر بری طرح جھلکتا ہے۔
The extension tenure of the serving army chief #COAS during the election campaign, days before he was to retire, is not desirable. The @narendramodi government was well aware of his date of retirement and should have announced a replacement long ago.
— Asaduddin Owaisi (@asadowaisi) May 26, 2024
سروس کی توسیع کب تک چلے گی؟
مرکزی حکومت نے بھارتی آرمی چیف جنرل منوج پانڈے کی مدت ملازمت میں ایک ماہ کی توسیع کر دی ہے۔ وہ 31 مئی کو ریٹائر ہونے والے تھے لیکن اب وہ 30 جون 2024 تک اپنی خدمات سرانجام دیں گے۔
بھارت ایکسپریس۔