Bharat Express

PM Modi

دارالحکومت دہلی میں ریلی کو خطاب کرنے سے قبل وزیراعظم مودی نے غریبوں کو فلیٹ کی کنجی سونپی۔ اس دوران وزیراعظم مودی نے کہا کہ جو جھگی-جھونپڑی میں رہ رہے تھے، وہ اب پکے مکان میں پہنچ رہے ہیں۔

گزشتہ ایک سال 2023-2024 کے دوران 4.60 کروڑ روزگار کے مواقع پیدا ہوئے۔ روزگار کے بحران پر اٹھنے والے سوالات کے پیش نظر منسکھ منڈاویہ نے کہا کہ روزگار پیدا کرنے کے تمام بڑے شعبوں کے اعداد و شمار بھی اس بات کی گواہی دیتے ہیں کہ یو پی اے دور میں روزگار میں کمی آئی تھی۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے FY30 تک الیکٹرانکس مینوفیکچرنگ میں 500 ارب ڈالر کا ہدف مقرر کیا ہے۔ حالانکہ، اس کے لیے 27.7فیصد کی سالانہ شرح نمو درکار ہوگی، جب کہ مالی سال 25 میں 15 فیصد کی شرح نمو کا تخمینہ لگایا گیا ہے، جو اس ہدف کو حاصل کرنے کے لیے کافی نہیں ہے۔

وزیراعظم نریندر مودی تین جنوری کو دہلی میں کئی ترقیاتی اسکیموں کا افتتاح کریں گے اور سنگ بنیاد رکھیں گے۔ اس میں اقتصادی طور پر کمزورطبقات کے لئے 1675 فلیٹ دوشہری تعمیرنوکے منصوبوں میں سی بی ایس ای انٹیگریٹڈ آفس کمپلیکس اور ویر ساورکر کالج شامل ہیں۔

وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں مرکزی کابینہ نے بدھ کو ڈائی امونیم فاسفیٹ (ڈی اے پی) کے لیے ایک بار کے خصوصی پیکیج کو موجودہ غذائیت پر مبنی سبسڈی (این بی ایس) اسکیم سے آگے بڑھانے کی منظوری دی۔

دہلی یونیورسٹی کے ذرائع نے یہ اطلاع دی ہے کہ  ویر ساورکر کالج، جسے دہلی یونیورسٹی کی ایگزیکٹو کونسل نے 2021 میں منظور کیا ہے، نجف گڑھ میں 140 کروڑ روپے کی تخمینہ لاگت سے تعمیر کیا جائے گا۔

نئے سال کے پہلے دن دلجیت دوسانجھ نے ملک کے وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کی اور اسے 2025 کی شاندار شروعات قرار دیا۔ انہوں نے اس کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر شیئر کی ہے اور اپنی خوشی کا اظہار کیا ہے۔

وزیر اعظم نے ایک ویڈیو اپنے ایکس ہینڈل پر شیئر کی جسے شاہ رخ خان نے پیر (30 دسمبر 2024) کی رات کو دوبارہ شیئر کیا۔ پی ایم مودی نے اتوار کو اپنے ریڈیو خطاب کے دوران کہا تھا کہ ’’یہ سربراہی اجلاس ہندوستان کو عالمی مواد کی تخلیق کا مرکز بنانے کی طرف ایک اہم قدم ہے۔“

روسی صدر ولادیمیر پوتن نے پی ایم مودی کے اقتصادی اقدامات، خاص طور پر ”میک ان انڈیا“ کی تعریف کی ہے، جس نے غیر ملکی سرمایہ کاری کے لیے سازگار حالات پیدا کیے ہیں۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے ”جنگ کا دور نہیں“ کے اصول کے ساتھ ملک کی وابستگی کا بار بار اعادہ کیا اور عالمی رہنماؤں پر زور دیا کہ وہ ”امن، مکالمہ اور سفارت کاری“ کو اپنائیں۔