Bharat Express

PM Modi

ماہرین کا خیال ہے کہ وزیر اعظم  مودی اور شی جن پنگ کے درمیان ملاقات چار سال سے جاری تعطل کو ختم کرنے میں ایک بڑی کامیابی ہے۔

جے رام رمیش نے الزام لگایا، "دریں اثنا، پارلیمنٹ کو چار سال سے زیادہ عرصے سے سرحدی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ہمارے اجتماعی عزم کی عکاسی کرنے کے لیے بحث و مباحثہ کا موقع نہیں دیا گیا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ہم مذاکرات اور سفارت کاری کی حمایت کرتے ہیں، جنگ نہیں، اور جس طرح ہم نے مل کر کووڈ جیسے چیلنج کو شکست دی۔

وزیر اعظم نریندر مودی منگل کو برکس سربراہی اجلاس کے لیے روس کے شہر کازان پہنچے تو ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا، اسی دوران ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے

اس بار مودی-جن پنگ کی دو طرفہ ملاقات کئی لحاظ سے پچھلی ملاقات سے مختلف ہے۔ آج کے دور میں جب دنیا کے دو حصوں میں جنگ جاری ہے ،جن میں سے ایک خود روس ہے جو برکس سربراہی اجلاس کو منعقد کر رہا ہے۔

ہندوستان اور چین کے درمیان 2020 سے مشرقی لداخ میں لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی) پر جاری تنازعہ کے حوالے سے ایک معاہدہ طے پا گیا ہے۔

ملاقات کے دوران پی ایم مودی نے سب سے پہلے روس اور روسی صدر کا اس گرمجوشی کے ساتھ استقبال اور بھرپور محبت کے اظہار کیلئے شکریہ ادا کیا ۔پی ایم مودی نے مزید کہا کہ ہندوستان کا روس اور برکس دونوں کے ساتھ گہرا اور تاریخی تعلق رہا ہے۔پچھلے تین سالوں میں روس کے ساتھ ہمارے تعلقات مزید گہرے ہوئے ہیں ۔

روس کے دورے سے پہلے وزیر اعظم مودی نے کہا کہ، ''میں روسی صدر ولادیمیر پوتن کی دعوت پر کزان کے دو روزہ دورے پر جا رہا ہوں۔ میں 16ویں برکس سربراہی اجلاس میں شرکت کروں گا۔

روس روانہ ہونے سے پہلے پی ایم مودی نے کہا کہ آج میں روس کے صدر ولادیمیر پوتن کی دعوت پر 16ویں برکس سربراہ کانفرنس میں شرکت کے لیے کازان کے دو روزہ دورے پر جا رہا ہوں۔

دہلی کے سابق وزیر اعلی اروند کیجریوال کو وزیر اعظم نریندر مودی کی ڈگری کو لے کر کیے گئے ریمارکس کے معاملے میں سپریم کورٹ سے جھٹکا لگا ہے۔