Bharat Express

PM Modi

ٹوئٹر پرقبضہ کے بعد ایلون مسک کے ’ٹوئٹر فائلس‘ کے نام سے جوانکشاف کئے تھے، وہ بھی ڈورسی کو کٹہرے میں کھڑا کرتے ہیں۔

PM Modi US Visit: وزیراعظم نریندر مودی 20 سے لے کر 25 جون تک امریکہ اور مصر کے دورہ پر ہوں گے۔ اس دوران ان کی کئی اہم میٹنگیں ہوں گی اور وہ ہندوستانی عوام کو بھی خطاب کریں گے۔

امریکہ سے تین ارب ڈالر میں تیس ایم کیو نائن ڈرون لیے جائیں گے۔ آرمی، ایئر فورس کو 8-8 اور نیوی کو 14 ڈرون ملیں گے۔ مجموعی طور پر بھارت امریکہ سے 30 جنگی ڈرون پریڈیٹر خریدے گا۔اس ڈرون کے ذریعے دشمن پر 1200 کلو میٹر کے فاصلے سے میزائلوں سے حملہ کیا جا سکتا ہے۔

امریکہ میں حقوق انسانی کی دو تنظیموں نے بی بی سی ڈاکیومنٹری کی سکریننگ کا اعلان کیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق یہ سکریننگ امریکہ کے واشنگٹن میں کی جائے گی۔ دو حصوں میں آئی یہ ڈاکیومنٹری 2002 میں ہوئے گجرات فسادات اور اس کی تحقیقات سے متعلق ہے۔

گزشتہ سال جون میں وزیر اعظم نریندر مودی نے اگلے ڈیڑھ سال میں 10 لاکھ لوگوں کو سرکاری نوکریاں دینے کا وعدہ کیا تھا۔ اسی ترتیب میں آج پی ایم مودی 70 ہزار نوجوانوں کو تقرری خط تقسیم کریں گے۔

ایک ایک حاجی سے چارلاکھ روپے وصولے گئے، لیکن پھر بھی  سہولت نہیں دی گئی۔ قیام کیلئے بنیادی سہولیات نہیں ہیں ۔ بھارت کے عازمین حج پریشان ہیں ۔ حج کمیٹی سے اتنی بڑی لاپرواہی کیسے ہوئی؟ ۔ وزیراعظم نریندر مودی اور مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور سمرتی ایرانی کو فوراً ان مسائل کا ازالہ کرنا چاہیے۔

یہ ہماری خوش قسمتی ہے کہ دنیا کے مقبول ترین لیڈر وزیر اعظم نریندر مودی ملک کی قیادت کر رہے ہیں۔ پی ایم مودی تاریخ میں پہلے ہندوستانی وزیر اعظم ہوں گے جو دوسری بار امریکی پارلیمنٹ سے خطاب کریں گے۔ ہندوستان کے کسی وزیر اعظم کو آج تک یہ اعزاز حاصل نہیں ہوا۔

جس طرح فوج کے ادارے نے عوام کی نظروں میں بے مثال ساکھ قائم کی ہے اسی طرح تمام سرکاری ملازمین کی ذمہ داری ہے کہ وہ حکومتی نظام پر عوام کے اعتماد کو مزید بڑھائیں۔

وزیر اعظم مودی کے سابقہ دوروں کے برعکس ایک سرکاری دورہ زیادہ پروقار ہو گا، کیونکہ ان کا استقبال روایتی سرکاری تقریب کے ساتھ کیا جائے گا جس کے بعد وائٹ ہاؤس پہنچنے پر 21 توپوں کی سلامی دی جائے گی۔ ریاستی دوروں کو ایک خاص اعزاز سمجھا جاتا ہے کیونکہ ان کی اعلیٰ علامتی اور رسمی حیثیت ہوتی ہے۔

بات چیت کے بعد ایک بیان میں، ہندوستانی فریق نے کہا کہ بات چیت "ان طریقوں پر مرکوز ہے جس میں دونوں حکومتیں اہم ڈومینز جیسے سیمی کنڈکٹرز، اسپیس، ٹیلی کام، کوانٹم، اے آئی، دفاع، بائیوٹیک اور دیگر میں ٹیکنالوجیز کی ترقی اور تجارت میں سہولت فراہم کر سکتی ہیں۔ "