Bharat Express

National Conference

انڈین نیشنل ڈیموکریٹک انکلوسیو الائنس کے حوالے سے انہوں نے دعویٰ کیا کہ اگر انڈیا اتحاد کے درمیان سیٹ شیئرنگ کا مسئلہ حل نہ ہوا تو اپوزیشن اتحاد خطرے میں پڑ جائے گا۔فاروق عبداللہ نے کہا کہ ممتا بنرجی پچھلی بار بائیں بازو کو سیٹیں نہیں دینا چاہتی تھیں، لیکن آج وہ سیٹیں دینے کو تیار ہیں۔

خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی نے حکام کے حوالے سے بتایا کہ انہیں جمعرات (11 جنوری) کو پوچھ گچھ کے لیے بلایا گیا ہے۔ای ڈی نے جموں و کشمیر کرکٹ ایسوسی ایشن (جے کے سی اے) کے منی لانڈرنگ معاملے میں پوچھ گچھ کے لیے سمن بھیجا ہے۔

جموں کے نگروٹا اسمبلی حلقہ میں نیشنل کانفرنس نے بڑی ریلی کی۔ فاروق عبداللہ نے ریلی کو خطاب کیا۔ انہوں نے کئی موضوعات پر  تفصیل سے اپنی بات رکھی۔

جموں و کشمیر میں ایک بار پھر دہشت گردانہ حملوں میں اضافہ ہوا ہے جس کو لے کر سابق وزیر اعلیٰ فاروق عبداللہ نے بڑا بیان دیا ہے۔

عبداللہ نے کہا کہ اگر بے گناہ لوگ مارے جا رہے ہیں جن کا دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں تو پھر ہم ہندوستان میں کیسے رہ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا، ''کیا یہ مہاتما گاندھی کا ہندوستان ہے جہاں ہم امن سے رہ سکتے ہیں؟ نفرت اتنی بڑھ گئی ہے کہ ہندو اور مسلمان سمجھتے ہیں کہ وہ ایک دوسرے کے دشمن ہیں۔''

جموں وکشمیر حد بندی اورریزرویشن بل سے متعلق پی ڈی پی اور نیشنل کانفرنس نے مرکزی حکومت پر تنقید کی ہے۔ محبوبہ مفتی نے اس عمل کو غیر قانونی بتایا۔

نیشنل کانفرنس لیڈر نے کہا کہ انتظامیہ کی طرف سے 31 اکتوبر کو یونین ٹیریٹری ڈے کے طور پر منایا جا رہا ہے۔ یہ فیصلہ ہم سے مشاورت کے بعد نہیں کیا گیا اور اس کے برعکس کشمیر کے نوجوانوں سے نوکریوں کے جھوٹے وعدے بھی خواب بن کر رہ گئے ہیں۔

علاقے میں انتخابات کرانے والے عہدیداروں کے مطابق دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال کی عام آدمی پارٹی بھی ان انتخابات میں اپنی قسمت آزما رہی ہے۔ AAP نے ان انتخابات میں قسمت آزمانے کے لیے 4 امیدواروں کو موقع دیا ہے۔ یہی نہیں، عہدیداروں نے بتایا کہ کل 25 آزاد امیدوار بھی میدان میں ہیں۔

جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ نے یہاں ایک پارٹی پروگرام کے موقع پر نامہ نگاروں سے کہا، ''کیا مجھے اپنے خیالات پیش نہیں کرنے چاہئیں؟ میں نے اپنی پارٹی کا موقف بیان کیا تھا اور یہ میرا حق ہے۔

غلام نبی آزاد نے جموں کے ڈوڈہ ضلع میں ایک جلسہ عام میں کہا تھا کہ کچھ بی جے پی رہنماؤں نے کہا کہ کچھ مسلمان باہر سے آئے ہیں اور کچھ نہیں آئے۔ نہ کوئی باہر سے آیا ہے نہ اندر سے۔ دین اسلام صرف 1500 سال پہلے وجود میں آیا تھا۔ ہندومت بہت پرانا ہے۔ ان میں سے تقریباً 10-20 مسلمان باہر سے آئے ہوں گے۔