Bharat Express

Narendra Modi

پی ایم مودی نے راہل گاندھی پر براہ راست حملہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ نیا ڈرامہ کھیلا جا رہا ہے،جھوٹ کا نیا کھیل کھیلا رہا ہے، لیکن ملک جانتا ہے کہ وہ ہزاروں کروڑ روپے کے غبن کے معاملے میں ضمانت پر ہیں، او بی سی پر تبصروں کے معاملے میں مجرم ٹھہرائے گئے ہیں۔

بابا صاحب کی طرح دلت لیڈر بابو جگ جیون رام کو بھی ان کا حق نہیں دیا گیا۔ ایمرجنسی کے بعد جگ جیون رام کے پی ایم بننے کا امکان تھا۔ اندرا گاندھی نے اس بات کو یقینی بنایا کہ جگ جیون رام کسی بھی قیمت پر وزیر اعظم نہ بنیں۔

یہ ملک صدیوں سے شکتی کی پوجا کرنے والا ہے۔ یہ بنگال ماں درگا، ما کالی کی پوجا کرتا ہے، آپ اس شکتی کی تباہی کی بات کرتے ہو۔ یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے ہندو دہشت گردی کی اصطلاح تیار کرنے کی کوشش کی۔ اگر ان کے دوست ہندو مذہب کا موازنہ ڈینگی اور ملیریا جیسے الفاظ سے کریں تو یہ ملک کبھی معاف نہیں کرے گا۔

آج، گزشتہ 10 سالوں میں، ہندوستان ایسی حالت پر پہنچ گیا ہے کہ ہمیں خود سے مقابلہ کرنا ہے، اپنا ریکارڈ توڑنا ہے اور ترقی کے سفر کو اگلے درجے پر لے جانا ہے۔ ہم نے گزشتہ 10 سالوں میں جو رفتار حاصل کی ہے، اب مقابلہ اس کو تیز رفتاری پر لے جانے کا ہے۔

راہل گاندھی نے اس خط میں مزید لکھا ہے کہ ’’ہماری واحد فکر پورے ہندوستان کے تقریباً 24 لاکھ نیٹ امیدواروں کی بھلائی ہے۔ لاکھوں کنبوں نے اپنے بچوں کی پرورش کرنے کے لیے ذاتی قربانیاں دیں۔

لوک سبھا میں صدر جمہوریہ کے شکریہ کی تحریک پر وزیراعظم نریندر مودی نے جواب دیا۔ انہوں نے اپوزیشن کے الزامات اور ان کے سوالات کا جواب بھی دیا، اس دوران پی ایم مودی کے نشانے پر خاص طور پر کانگریس پارٹی اور راہل گاندھی رہے۔

اپنی تقریر شروع کرتے ہوئے کانگریس کے رکن پارلیمنٹ نے آئین کی کاپی اور بھگوان شیو کی تصویر لہرائی اور حکمراں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کو نشانہ بنایا۔

مولانا شہاب الدین رضوی نے مزید کہا کہ "دہشت گردی ایک بیماری ہے، جس کا علاج ممکن ہے لیکن ہندوؤں، مسلمانوں، سکھوں اور عیسائیوں پر دہشت گردی کا ٹیگ لگانا سراسر غلط ہے۔ اشتعال انگیز باتیں کہنے والے صرف سیاست کر رہے ہیں۔

شکریہ کی تحریک پر بولتے ہوئے اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے کہا کہ آئین پر منظم حملے ہو رہے ہیں۔ آئینی ادارے مسلسل حملے کی زد میں ہیں ۔وہیں دوسر ی جانب راہل نے  حکمراں جماعت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ جو لوگ خود کو ہندو کہتے ہیں وہ صرف  تشدد اور  تشددکرتے ہیں۔

تقریباً 50 سال قبل جب ایمرجنسی نافذ کی گئی تھی، نوجوان وینکیا جی نے خود کو ایمرجنسی مخالف تحریک میں جھونک دیا تھا۔ انہیں جیل بھی جانا پڑا