پوتن کوآئی پی ایم مودی کی یاد، ڈووال کو کون سے اہم پیغام دینے کو کہا، پوری دنیا میں اس کا چرچا
پوری دنیا جانتی ہے کہ روسی صدر ولادیمیر پوتن اور بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے درمیان تعلقات بہت اچھے ہیں۔ روس نے ہمیشہ بھارت کو اچھا دوست کہا ہے۔ اب روس دنیا کی سب سے خوفناک جنگ کو روکنے کے لیے بھارت پر اعتماد کر رہا ہے۔ اس کا ثبوت ایک بار پھر اس وقت دیکھنے کو ملا جب ولادیمیر پوتن اور اجیت ڈوول ماسکو میں آمنے سامنے تھے۔ اس دوران ولادیمیر پوتن نے اجیت ڈوول سے اپنے جذبات کا اظہار کیا۔ولادیمیر پوتن نے کہا کہ وہ دوبارہ پی ایم مودی کا انتظار کر رہے ہیں۔ روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے پی ایم مودی کو خود اگلے ماہ روس میں ہونے والی برکس کانفرنس میں مدعو کیا ہے۔ یہی نہیں انہوں نے اجیت ڈوول کے ذریعے پیغام بھیجا ہے کہ وہ برکس کے علاوہ پی ایم مودی کے ساتھ دو طرفہ بات چیت کرنا چاہتے ہیں۔
کیا ہوئی دونوں کے بیچ بات چیت ؟
اجیت ڈوول نے جمعرات کو روسی صدر ولادیمیر پوتن کو یوکرین تنازعہ کا پرامن حل تلاش کرنے کی نئی کوششوں کے بیچ کیف میں وزیر اعظم نریندر مودی کی یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کے ساتھ ہونے والی بات چیت کے بارے میں آگاہ کیا۔
کے ساتھ ملاقات کے دوران دی
روسی میڈیا کی طرف سے جاری کردہ ایک ویڈیو میں ڈوول نے پوتن سے کہا کہ جیسا کہ وزیر اعظم نے آپ سے ٹیلی فون پر بات چیت کے دوران کہا تھا کہ وہ یوکرین کے اپنے دورے اور صدر زیلنسکی کے ساتھ اپنی ملاقات کے بارے میں آپ کوبریفنگ دینے کے منتظر ہیں۔ وہ (وزیر اعظم مودی) چاہتے تھے کہ میں ذاتی طور پر آکر آپ کو اس بات چیت کے بارے میں آگاہ کروں۔ یہ ملاقات سینٹ پیٹرزبرگ میں برکس (برازیل-روس-بھارت-چین-جنوبی افریقہ) ممالک کے قومی سلامتی کے مشیروں کی کانفرنس کے دوران ہوئی۔
برکس کانفرنس کب ہے؟
پوتن-ڈوول ملاقات مودی کے یوکرین کے دارالحکومت کیف کے دورے اور صدر ولادیمیر زیلنسکی کے ساتھ بات چیت کے تقریباً تین ہفتے بعد ہوئی ہے۔ برکس سربراہی اجلاس 22-24 اکتوبر کو روس کے شہر کازان میں منعقد ہوگا۔ وزیر اعظم مودی اس چوٹی کانفرنس میں حصہ لے سکتے ہیں۔
پی ایم مودی نے جولائی میں روس کا دورہ کیا تھا
روسی میڈیا نے ڈووال کے ساتھ ملاقات میں پوتن کے حوالے سے کہا کہ “ہم اپنے اچھے دوست مودی کا انتظار کر رہے ہیں اور ان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہیں۔” NSA نے بدھ کو اپنے روسی ہم منصب سرگئی شوئیگو کے ساتھ بات چیت کی اور ‘باہمی مفادات’ کے اہم امور پر تبادلہ خیال کیا۔ 23 اگست کو کیف میں یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کے ساتھ مودی کی بات چیت کا معاملہ بھی دونوں NSAs کے درمیان بات چیت میں آیا۔ڈووال اور شوئیگو کے درمیان بات چیت پرروس میں ہندوستانی سفارت خانے نے کہا، “دونوں فریقوں نے دو طرفہ تعاون میں پیش رفت کا جائزہ لیا اور باہمی دلچسپی کے اہم امور پر تبادلہ خیال کیا۔”
زیلنسکی کے ساتھ اپنی بات چیت میں مودی نے کہا تھا کہ یوکرین اور روس دونوں کو جنگ کے خاتمے کے لیے کوئی وقت ضائع کیے بغیر مل بیٹھنا چاہیے اور ہندوستان خطے میں امن کی بحالی کے لیے ‘فعال کردار’ ادا کرنے کے لیے تیار ہے۔
بھارت ایکسپریس