Bharat Express

Port Blair will be known as Sri Vijaya Puram: ’سری وجے پورم‘ کے نام سے جانا جائے گا پورٹ بلیئر، مرکزی حکومت کا فیصلہ

انڈمان اور نکوبار جزائر پر سیلولر جیل تھی۔ اس کا نام ’کالے پانی کی سزا‘ کے نام سے کافی مشہور تھا۔ جزائر انڈمان اور نکوبار میں برطانوی نوآبادیاتی جیل تھی۔ اس جیل کو برطانوی حکومت مجرموں اور سیاسی قیدیوں کو ملک بدر کرنے کے مقصد کے لیے استعمال کرتی تھی۔

مرکزی وزیر داخلہ امت

نئی دہلی: مرکزی حکومت نے پورٹ بلیئر کا نام بدل کر ’سری وجے پورم‘ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے جمعہ کے روز سوشل میڈیا کے ذریعے یہ جانکاری دی۔ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ ’سری وجے پورم‘ نام ہماری آزادی کی جدوجہد اور اس میں انڈمان اور نکوبار کے تعاون کی عکاسی کرتا ہے۔ چولا سلطنت میں بحری اڈے کا کردار ادا کرنے والا یہ جزیرہ آج ملک کی سلامتی اور ترقی کو تیز کرنے کے لیے تیار ہے۔

وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ یہ جزیرہ نیتا جی سبھاش چندر بوس، ویر ساورکر اور دیگر آزادی پسندوں کی ماں بھارتی کی آزادی کے لیے جدوجہد کا مقام بھی رہا ہے۔

انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر لکھا ’سری وجے پورم‘ نام ہماری آزادی کی جدوجہد اور اس میں انڈمان اور نکوبار کے تعاون کی عکاسی کرتا ہے۔

 

امت شاہ نے مزید لکھا، ’’یہ جزیرہ ہمارے ملک کی آزادی اور تاریخ میں ایک منفرد مقام رکھتا ہے۔ چولا سلطنت میں بحری اڈے کا کردار ادا کرنے والا یہ جزیرہ آج ملک کی سلامتی اور ترقی کو تیز کرنے کے لیے تیار ہے۔ یہ جزیرہ نیتا جی سبھاش چندر بوس جی کی طرف سے ترنگا لہرانے سے لے کر سیلولر جیل میں ویر ساورکر اور دیگر آزادی پسند جنگجوؤں کی طرف سے ماں بھارتی کی آزادی کی جدوجہد تک کی جگہ بھی ہے۔

پورٹ بلیئر جزائر انڈمان اور نکوبار کا دارالحکومت ہے۔ یہ جزیرہ جنوبی انڈمان کے مشرقی ساحل پر واقع ہے۔ اسے جزائر انڈمان اور نکوبار کے گیٹ وے کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔

انڈمان اور نکوبار جزائر پر سیلولر جیل تھی۔ اس کا نام ’کالے پانی کی سزا‘ کے نام سے کافی مشہور تھا۔ جزائر انڈمان اور نکوبار میں برطانوی نوآبادیاتی جیل تھی۔ اس جیل کو برطانوی حکومت مجرموں اور سیاسی قیدیوں کو ملک بدر کرنے کے مقصد کے لیے استعمال کرتی تھی۔

1906 میں انگریزوں کی طرف سے تعمیر کی گئی یہ تین منزلہ جیل آزادی پسندوں کی زیارت گاہ رہی تھی۔ اسے قومی یادگار کے طور پر تبدیل کر دیا گیا ہے۔ یہاں مجاہد آزادی کی کہانی لیزر اور ساؤنڈ شو کے ذریعے دکھائی جاتی ہے۔

بھارت ایکسپریس۔