وزیر اعظم نریندر مودی نے حال ہی میں یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کو ہندوستان کے دورے کی دعوت دی تھی، کہا جا رہا ہے کہ وہ اس سال کے آخر تک ہندوستان آ سکتے ہیں۔ ہندوستان میں یوکرین کے سفیر الیگزینڈر پولشچک نے یہ اطلاع دی ہے۔یوکراینی سفیر نے مزید کہا کہ وزیر اعظم مودی نے میرے صدر کو دورہ بھارت کی دعوت دی اور مجھے امید ہے کہ ایسا ہو گا۔ شاید اس سال کے آخر تک ہم صدر زیلنسکی کو یہاں دیکھ کر خوش ہوں گے، حالانکہ وہ کب ہندوستان آئیں گے اس کی تاریخ ابھی طے نہیں ہوئی ہے۔ اس سے ہمارے دو طرفہ تعلقات میں ایک اور قدم آگے بڑھے گا۔ یہ دونوں رہنماؤں کے لیے دنیا بھر میں قیام امن کے عمل پر بات چیت کے لیے زیادہ وقت گزارنے کا بہترین موقع فراہم کرے گا۔
زیلنسکی ہندوستان کا دورہ کرنے کے لیے بے چین ہیں
یوکرینی ایلچی نے پی ایم مودی کے یوکرین کے حالیہ دورے کا بھی ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پی ایم مودی کا دورہ بھی سیکورٹی خدشات کی وجہ سے مختصر تھا۔ یہاں دونوں رہنماؤں کے پاس بات چیت کے لیے زیادہ وقت ہوگا، انھوں نے کہا، “میں یقینی طور پر جانتا ہوں کہ صدر زیلنسکی ہندوستان کا دورہ کرنے کے بہت خواہش مند ہیں، وہ یہاں کبھی نہیں آئے ہیں۔ انھوں نے کہاکہ یہ دورہ دونوں فریقوں کے لیے ایک بہترین موقع ہوگا۔ اور مناسب وقت پریہ دورہ ہو جائے گا۔وزیر اعظم نریندر مودی نے اس سال 23 اگست کو یوکرین کے صدر زیلنسکی کی دعوت پر یوکرین کا دورہ کیا۔ 1992 میں دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کے بعد کسی ہندوستانی وزیر اعظم کا یوکرین کا یہ پہلا دورہ تھا۔
پی ایم مودی نے یوکرین کا دورہ کیا
دورے کے اختتام پر جاری کردہ ایک مشترکہ بیان میں، وزیر اعظم مودی اور صدر زیلنسکی نے بین الاقوامی قانون کے اصولوں کو برقرار رکھنے میں مزید تعاون کے لیے اپنی تیاری کا اعادہ کیا، بشمول اقوام متحدہ کے چارٹر، جیسے علاقائی سالمیت اور ریاستوں کی خودمختاری کا احترام جیسےاہم موضوعات پر قریبی دو طرفہ مذاکرات پر اتفاق کیا۔
بھارت ایکسپریس۔