Bharat Express

Mehbooba Mufti

مفتی نے کہا کہ مرکزی حکومت نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے کشمیر میں دہشت گردی ختم کر دی ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ دہشت گردی کو ختم کرنے کے نام پر مرکز نے جموں و کشمیر کو برباد کر دیا ہے۔

جسٹس کول نے کہا، "یہ کہنا غلط ہو گا کہ دفعہ 370 کو کبھی ختم نہیں کیا جا سکتا تھا، ہمیں صرف یہ دیکھنا ہے کہ حکومت نے اسے ہٹانے کے لیے جو طریقہ کار اپنایا وہ درست تھا یا نہیں۔ اس سے پہلے اس سماعت کے تیسرے دن سپریم کورٹ نے اہم ریمارکس دیے تھے۔

محبوبہ مفتی نے الزام لگایا کہ بی جے پی پورے ملک کو منی پور میں تبدیل کرنے کی کوشش کر رہی ہے اور اپوزیشن جماعتوں سے اپیل ہے کی کہ وہ ان کوششوں کا مقابلہ کرنے کے لیے متحد رہیں۔انہوں نے کہا، 'منی پور صرف ایک ٹریلر ہے، پوری فلم کا آغاز ابھی باقی ہے۔ بی جے پی پورے ملک کو منی پور بنانا چاہتی ہے۔

ڈی پی کی جموں یونٹ کے لیڈر پرویز وفا نے پولیس کارروائی کی مذمت کی اور کہا کہ باہر سے لوگوں کو جموں و کشمیر میں آباد کیا جانے پر ان کی پارٹی خاموش نہیں رہے گی۔

محبوبہ نے مزید کہا کہ ہمارے لیے جن لوگوں نے جموں و کشمیر میں جمہوریت کی جڑیں مضبوط کرنے کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا، ان کے دلیرانہ عمل کو ہمیشہ سراہا جائے گا۔‘‘

نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) لیڈر اجیت پوار اتوار کے روز ایکناتھ شندے کی قیادت والی مہاراشٹر سرکار میں پارٹی کے آٹھ دیگر افراد کے ساتھ شامل ہو گئے۔ ممبئی کے راج بھون میں منعقدہ ایک تقریب میں گورنر رمیش بیس نے پوار کو نائب وزیر اعلیٰ کے عہدے کا حلف دلایا، جب کہ این سی پی کے دیگر آٹھ لیڈران نے وزیر کے طور پر حلف لیا۔

Mehbooba Mufti Tweet: پی ڈی پی سربراہ محبوبہ مفتی نے ہندوستانی فوج کے بارے میں گزشتہ ہفتہ کے روز ایک ٹوئٹ کیا تھا، جس میں انہوں نے فوج کے اوپر سنگین الزام لگائے تھے۔

 پی ڈی پی سربراہ محبوبہ مفتی نے کہا کہ جب پی ایم مودی یہاں رہتے ہیں تو ہندو مسلم کرتے ہیں۔ آج اپوزیشن متحد نہ ہوئی تو بعد میں اپوزیشن کو ہی یہ سرکار ختم کردے گی ۔ یہ سوال پوچھنے والے صحافی کو جیل میں ڈال دیتے ہیں۔ اس ملک کو بچانا ہے تو مل کر رہنا ہوگا۔

PDP Chief Mehbooba Mufti: آئندہ ماہ شروع ہونے والی امرناتھ یاترا سے متعلق پی ڈی پی سربراہ محبوبہ مفتی نے پارٹی کارکنان کو تیرتھ یاتریوں کی سیوا کرنے کی گزارش کی ہے۔

محبوبہ مفتی کو دس برس کی مدت کے لیے پاسپورٹ واگزار کیا گیا ہے۔اس پاسپورٹ کی مدت یکم جون 2023 سے 1 مئی 2033 تک ہے۔ محبوبہ مفتی کو سکیورٹی کلیرنس کے باعث پاسپورٹ اجرا نہیں کیا جارہا تھا جس کو حاصل کرنے کے لیے انہوں نے عدالت کا رخ کیا تھا۔